روسی نوجوان نے بازو انجیکشن سے پھلا لیے

روسی نوجوان نے بازوں انجیکشن سے پھلا لیے

ماسکو: روسی نوجوان نے اپنے بازوؤں کو انجکشن سے پھلا لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسی نوجوان کو سپرمین بننا مہنگا پڑ گیا اور دوسروں کو اپنی جان دکھانے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈال دی۔

نوجوان نے سپرمین بننے کے لیے سرنج سے 6 لیٹر جیلی بھر کر اپنی بازوؤں کو پُھلا لیا تاہم طبی ماہرین کی وارننگ کے بعد ڈاکٹرز نے آپریشن کر کے بازوؤں میں سے جیلی نکال لی۔

25 سالہ روسی نوجوان نے پیٹرولیم جیلی کے ذریعے اپنے بائسپس کو سخت کر دیا اور انہیں مصنوعی طریقے سے بہت بڑا کر بنا دیا تاہم ڈاکٹروں نے اسے خبردار کیا کہ اگر اس سے جیلی کو ختم نہیں کیا تو وہ اپنے بازوؤں سے محروم ہونے کے ساتھ ساتھ موت کے منہ میں بھی جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلڈ ٹیسٹ سے کینسر کی تشخیص ممکن

25 سالہ نوجوان کیریل تریشین عرف پوپے روسی فوج کا سابق سپاہی ہے۔ جسے جیلی بازوؤں میں ڈالے کے بعد بخار اور درد کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ یہ زہریلا مادہ اس کے گردوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

کیریل تریشین نے کہا کہ میں بہت زیادہ ڈر گیا تھا لیکن مجھے اس کے بارے میں پہلے سوچنا چاہے تھا تاہم اب میں اپنی غلطی کا اعتراف کرتا ہوں۔


متعلقہ خبریں