چیف الیکشن کمشنر  اپوزیشن کی زبان بول رہے ہیں،وزیراطلاعات



وزیراطلاعات فوادچودھری نے کہا ہے کہ الیکشن کمشنرکی سرگرمیاں متنازع ہیں، وہ اپوزیشن کی زبان بول رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے اپنی رپورٹس میں ای وی ایم کے حق میں پوائنٹس غائب کر دیے۔ ای وی ایم کے حق میں مواد کو ضائع کر دیا گیا۔

شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ’ میں جو بھی بات کرتا ہوں وہ حکومت کی ترجمانی ہوتی ہے‘۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف بھی توہین عدالت کی کارروائی کے لیے جاسکتے ہیں۔ لیکن ابھی تک ہم نے صبر کا مظاہرہ کیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کو اپنے رویے پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’شیطان بھی دھرنا دے تومریم نواز ساتھ کھڑی ہوں گی‘

ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی سے یہ بل پاس ہوچکا ہے۔ سینٹ میں یہ لیپس ہوگیا ہے۔ الیکشن کیسے کرانے ہیں یہ پارلیمان کا فیصلہ ہے۔

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمشنر اور چیف الیکشن کمشنر دو الگ چیزیں ہیں۔ ہمیں الیکشن کمشنر کے کنڈکٹ پر تحفظات ہیں۔

شبلی فراز کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ حکومت نے شفاف انتخابات کے لیے سنجیدہ کوشش کی ہے۔ 37اعتراضات الیکشن کمیشن کے ہی خلاف ایک چارج شیٹ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتوں کو مشین کو دیکھنے کی دعوت دی۔ بد قسمتی سے الیکشن کمیشن نے اس معاملے میں تعاون نہیں کیا۔

ہم نے دیکھا ایک ایسا ماحول بنایا جا رہا ہے کہ الیکشن کمیشن انٹرسٹڈ ہی نہیں ہے۔ یہ لوگ بات ٹالنا چاہتے ہیں 2028 تک اور ہم یہ ہونے نہیں دیں گے۔

الیکشن کمیشن کی پائلٹ ٹیسٹنگ کی کوئی نیت ہی نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن کو دکھانا ہوگا کہ وہ اس میں انٹرسٹڈ ہیں۔ابھی تک نظر نہیں آ رہا کہ الیکشن کمیشن اس کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں