حکومت کی گیس کے نرخ میں 37 فیصد تک اضافے کی تجویز


 حکومت کے ریورس گیس ٹیرف پلان  کے تحت صارفین کو ملنے والی 43 فیصد گیس کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوجائے گا۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام توانائی کی کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے زیر غور گیس کی قیمتوں کے لیے تازہ سبسڈی میکانزم کا حصہ ہے تاکہ موسم سرما کے چار مہینوں میں قدرتی گیس کے بجائے بجلی پر انحصار بڑھایا جائے۔

پٹرولیم ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق  پہلے سلیب میں 47 فیصد گیس صارفین تقریباً 32 فیصد گیس کا استعمال کرتے ہیں۔ ان سے 121 روپے فی ملین برٹش تھرمل یونٹ کی شرح وصول کی جاتی ہے اور ان کا ماہانہ بل 308 روپے ہے۔

دوسرے سلیب میں 30 فیصد صارفین تقریباً 25 فیصد گیس استعمال کرتے ہیں، ان سے 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو وصول کیا جاتا ہے اور ان کا ماہانہ بل فی الحال 957 روپے ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ 57 فیصد صارفین تقریباً 77 فیصد گیس استعمال کرتے ہیں اور وزارت پٹرولیم ٹیرف میں تبدیلی کے بغیر ہی ان کا تحفظ کرنا چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’’پرانی تنخواہ پر کام کریں’’ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ مسترد

تیسرے سلیب میں تقریباً 20 لاکھ صارفین آتے ہیں جو گیس کا تقریباً 18 فیصد گیس استعمال کرتے ہیں، فی الحال ان سے فی یونٹ 553 روپے وصول کیے جاتے ہیں اور ان کا ماہانہ بل 3 ہزار 733 روپے ہے۔

پٹرولیم ڈویژن نے ایسے صارفین کے لیے گیس کا ریٹ تقریباً 24 فیصد یعنی 683 روپے فی یونٹ بڑھانا چاہتی ہے۔

اس کے علاوہ 3.3 فیصد صارفین چوتھے سلیب میں آتے ہیں جن کی ماہانہ کھپت 300 مکعب میٹر ہے اور اس وقت فی یونٹ 738 روپے وصول کیا جاتاہے، جس کا مطلب ہے کہ ان کا ماہانہ بل 8 ہزار 16 روپے ہے۔

پٹرولیم ڈویژن نے اس زمرے کی قیمت 35 فیصد یعنی ایک ہزار روپے فی یونٹ کرنے کی تجویز دی ہے جس سے ان کا ماہانہ بل 2ہزار 260 روپے سےبڑھ کر 10 ہزار 272 روپے ہوجائے گا۔

پیٹرول ڈویژن نے پانچویں سلیب کے 93 ہزار صارفین کے استعمال کردہ گیس کے ریٹ میں 36 فیصد یعنی ایک ہزار 500 روپے یونٹ اضافے کرنے کی تجویز دی ہے جس سے ان کا ماہانہ بل 14 ہزار 400 روپے تک جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گیس نہ بجلی، اوپر سے ہیٹ ویو، کراچی والوں کیلئے تہری مصیبت

اسی طرح چھٹے اور آخری سلیب میں 49 ہزار 400 صارفین کے زیر استعمال گیس کے ٹیرف میں 37 فیصد یعنی 2 ہزار فی یونٹ اضافہ تجویز دیا ہے۔

ایسے صارفین سے ایک ہزار 460 روپے فی یونٹ وصول کیا جارہا ہے اور اضافے کی صورت میں ان کا ماہانہ بل 25 ہزار سے 34 ہزار تک پہنچ سکتاہے۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق پٹرولیم ڈویژن کے مطابق سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ  اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کو چیلنجوں کا سامنا ہے کیونکہ مقامی سطح پر گیس سپلائی کے ذرائع ختم ہو چکے ہیں اور کوئی اضافہ بھی نہیں ہوا۔


متعلقہ خبریں