عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم افغان دارالحکومت کابل پہنچ گئے ہیں۔
نگران وزیر صحت کے مطابق دورے میں ورلڈ بینک کی جانب سے امداد کو دوبارہ شروع کرنے کے امکانات پر بات ہوگی۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ دورۂ کابل کے دوران اعلی حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔
WHO head Tedros Adhanom Ghebreyesus arrived in Kabul on Monday, acting health minister Wahid Majrooh said, adding that his trip will involve talks with officials in Kabul over the World Bank’s aid cut to the Afghan health sector and possibilities for restarting it.#TOLOnews pic.twitter.com/wtch7exKLP
— TOLOnews (@TOLOnews) September 20, 2021
یاد رہے چند روز قبل اقوام متحدہ نے افغانستان کے پڑوسی ممالک سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنی سرحدوں کو کھلا رکھیں کیونکہ وہاں موجود بحران کے سبب تقریباً 5 لاکھ افغانی اپنا ملک چھوڑ سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے عالمی ادارہ صحت نے بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ افغانستان میں میڈیکل سپلائی میں نہ صرف کمی آرہی ہے بلکہ وہاں میڈیکل اسٹاف کی بھی قلت پیدا ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا سے جلد چھٹکارا ممکن نہیں، عالمی ادارہ صحت
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر برائے ایمرجنسیز رِک برینن کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بہت تھوڑے دنوں کی میڈیکل سپلائی رہ گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم وہاں مزید ادویات پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
رِک برینن نے اعتراف کیا کہ بم دھماکوں سے قبل بھی افغانستان میں میڈیکل سپلائی کی ضرورت تھی لیکن عالمی ادارہ صحت نے طالبان کی جانب سے کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد تین جہازوں پر مشتمل سپلائی روک دی تھی۔