نازک موڑ پر افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے، وزیرخارجہ


وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو نازک موڑ پر افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے.

نیو یارک میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یو این پریس نمائندگان کے وفد سے ملاقات میں کہا ہے کہ افغانوں نے 4 دہائیوں میں جنگ کا سامنا کیا۔اب افغانستان میں قیام امن کی امید پیدا ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کے وزیر اعظم نے پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا

پر امن افغانستان خطے کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گا۔  ہماری معیشت مزید مہاجرین کا بوجھ اٹھانے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ افغانستان میں صورت حال کشیدہ ہوئی تو پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہو گا

پاکستان افغانستان میں اجتماعیت کی حامل جامع حکومت کے قیام کا  خواہاں ہے۔ افغانستان میں امن و استحکام چاہتے ہیں۔

طالبان رہنماوں کے ابتدائی بیانات حوصلہ افزا ہیں۔ وعدوں کی پاسداری طالبان کے بہتر مفاد میں ہے۔ افغانستان کے منجمد اثاثوں کو افغانوں کے لیے کھولنا بہتر ہو گا۔

افغانستان میں تبدیلی کے دوران بہت سے مثبت پہلو بھی سامنے آئے۔  پاکستان نے افغانستان سے مختلف ممالک کے شہریوں اور سفارتی عملے کے انخلا میں معاونت کی۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 76 واں سربراہی اجلاس آج سے شروع ہو گا۔ امریکی صدر جوبائیڈن آج جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کریں گے۔
وزیر اعظم عمران خان 24 ستمبر کو جنرل اسمبلی کے اجلاس سے ورچوئل خطاب کریں گے۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی پانچ روزہ دورے پر نیویارک  میں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کے مفرور نائب صدر امراللہ صالح بھی خلیجی ملک پہنچ گئے؟

وزیر خارجہ نیویارک میں قیام کے دوران، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے چھہترویں اجلاس میں شرکت کیلئے تشریف لائے ہوئے مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔

وزیر خارجہ اقوام متحدہ کی قیادت سے  بھی ملاقات کریں گے۔ دورے کے دوران افغانستان سمیت اہم امور اٹھائے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں