دورہ پاکستان کی منسوخی: نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کرکٹ میڈیا کے نشانے پر


دورہ پاکستان منسوخ کرنے کے بعد نیوزی لینڈ کرکٹ کو انگلیش میڈیا میں سخت تنقید کا سامنا ہے اور دنیائے کرکٹ کے بڑے بڑے نام اس فیصلے کو شرمناک قرار دے رہے ہیں۔

کالم نگاروں نے کرکٹ بورڈز کے دہرے معیار کو بھی نشانہ بنایا۔ میڈیا کا کہنا ہے کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ نےغلط کیا۔

صحافی جارج ڈوبیل نے لکھا کہ انگلش کرکٹ بورڈ منافقت اور دہرے معیار سے تیزی سے اپنے دوستوں کو کھو سکتا ہے۔

جارج ڈوبیل کے بقول ’اس فیصلے نے کرکٹ کے حوالے سے نمایاں ممالک کی منافقت اور ان کے دہرے معیارات کو عیاں کیا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: سابق انگلش کپتان اپنے کرکٹ بورڈ پر برس پڑے

برطانوی صحافی پیٹر اوبورن نے کہا کہ انگلش کرکٹ کے پاس ایک موقع تھا کہ وہ پاکستان کا قرض واپس کر سکے، ان کی عزت کو برقرار رکھے اور ایک ایسی کرکٹ قوم کے ساتھ کھڑی ہو جو اس قسم کے چیلنجوں سے گزر چکی ہے جو دوسرے سوچ بھی نہیں سکتے۔ اس کے بجائے انہوں نے غلط کام کیا۔”

نیوزی لینڈ کے معروف کالمسٹ مارک ریزن نے بھی کیوی بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیا، انھوں نے لکھا کہ پاکستان کا غصہ جائز ہے۔

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن بھی دورہ پاکستان ملتوی کرنے پر ای سی بی پر برس پڑے۔ ایتھرٹن نے کہا ہے کہ انگلینڈ کا پاکستان کا دورہ ملتوی کرنا ایک غلط فیصلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ای سی بی کو یاد رکھنا چاہئے تھا کہ گزشتہ موسم گرما کے دوران جب برطانیہ میں کورونا وبا عروج پر تھی اس وقت پاکستان ان ٹیموں میں شامل تھی جنہوں نے انگلینڈ کا دورہ کیا اور بورڈ کو مالی تباہی سے بچایا۔


متعلقہ خبریں