ماسک کے بغیر سروسز نہ دینے پر کیشیئر قتل

ماسک کے بغیر سروسز نہ دینے پر کیشیئر قتل

برلن: جرمنی کے ایک گیس اسٹیشن پر بغیر ماسک کے سروسز نہ دینے پر کیشیئر کو قتل کر دیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کورونا پابندی پر تنبیہ کرنا ملازم کو مہنگا پڑ گیا۔ جرمنی میں فیس ماسک کے تنازع پر گیس اسٹیشن کے کیشیئر کو گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ مقتول نے ملزم کو بغیر ماسک سروس دینے سے انکار کردیا تھا۔

جرمنی کے مغربی قصبے ایدار اوبرسٹین میں گزشتہ شام ہونے والی ہلاکت کے واقعے نے شہریوں کو ایک انجانے خوف میں مبتلا کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایدار اوبرسٹین کے علاقے میں پیٹرول اسٹیشن پر تعینات کیشیئر نے ایک 49 سالہ شخص جو کہ بیئر خریدنا چاہتا تھا سے کہا کہ وہ کورونا احتیاطی تدابیر قواعد پر عمل کرتے ہوئے ماسک پہنے۔

خریدار نے پہلے تو ماسک پہننے سے انکار کیا اور پھر چلا گیا تاہم بعد میں ماسک پہن کر واپس آیا لیکن ماسک چہرے کے نیچے کر رکھا تھا اور پھر اس نے کیشیئر سے رابطہ کیا جس پر کیشیئر نے دوبارہ اسے ماسک ٹھیک طرح پہننے کی تاکید کی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں کورونا کے باعث ہسپانوی فلوسے زائد اموات ہوچکیں

کیشیئر کی دوبارہ ماسک پہننے کی ہدایت پر مذکورہ شخص آگ بگولہ ہو گیا اور پستول نکال کر سامنے سے کیشیئر کے سر میں گولی مار دی۔ پولیس کے مطابق متاثرہ شخص زمین پر گر گیا اور موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔

رپورٹ کے مطابق ملزم نے بعد ازاں گرفتاری کے لیے خود کو تھانے میں پیش کر دیا۔


متعلقہ خبریں