وزارت توانائی کا گردشی قرضے میں 50 فیصد اضافے کا اعتراف


اسلام آباد: پیٹرولیم شعبے کے گردشی قرضے میں گزشتہ تین سال کے دوران 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ اعتراف وفاقی وزارت توانائی کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کیا گیا ہے۔

2023 تک گردشی قرضہ 1455 ارب روپے تک پہنچ جائے گا، وزیراعظم

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں اعتراف کیا گیا ہے کہ گزشتہ تین سال کے دوران پیٹرولیم شعبے کے گردشی قرضے میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

وفاقی وزیر کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ 2018 میں گردشی قرضہ 0.7 ٹریلین روپے تھا جو 2021 میں بڑھ کر 1.1 ٹریلین روپے ہوگیا۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر حماد اظہر نے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ پیٹرولیم سیکٹر کا گردشی قرضہ گزشتہ تین سال میں تقریبا 50 فیصد بڑھ گیا ہے۔

آئی ایم ایف نے کہا شرح سود12فیصد کریں،حکومت نے 13.5فیصد کردی: سلیم مانڈوی والا

وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے مطابق اس کی بنیادی وجہ گیس کے شعبے کی رسدی تسلسل میں تاخیر سے وصولیاں بڑی وجہ ہیں۔

حماد اظہرنے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ ایک وجہ سرکاری اداروں کی خراب مالی حالت بھی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پیٹرولیم سیکٹر کے گردشی قرضے کے حل کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔

پیٹرول بحران: کابینہ نے سیکرٹری پیٹرولیم سمیت دیگر افسران کیخلاف کارروائی روکدی

قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ گردشی قرضے سے نمٹنے کے لیے پیٹرولیم کمپنیوں پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل دے دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں