قائد اعظم یونیورسٹی کی فیسوں میں اضافہ: طلبہ کا احتجاجی مظاہرہ

قائد اعظم یونیورسٹی کی فیسوں میں اضافہ: طلبہ کا احتجاجی مظاہرہ

اسلام آباد: قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے طلبا و طالبات نے مطالبہ کیا ہے کہ فیسوں میں کیا جانے والا اضافہ واپس لیا جائے۔

قومی ادارہ صحت:الرجی ٹیسٹ کی فیس میں اضافہ

ہم نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قائد اعظم یونیورسٹی کے طلبا و طالبات نے فیسوں میں کیے جانے والے اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ احتجاجی طلبہ نے اپنے مطالبات کے حق میں پوسٹرز و بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔

قائد اعظم یونیورسٹی کے احتجاج کرنے والے طلبا و طالبات کا مؤقف تھا کہ انتظامیہ نے گزشتہ تین سالوں کے دوران فیسوں میں غیر معمولی اضافہ کردیا ہے جس کی وجہ سے ان کے تعلیمی اخراجات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جس کا بوجھ اٹھانا ان کے والدین کے لیے ازحد مشکل ہو گیا ہے۔

احتجاجی مظاہرہ کرنے والے طلبا و طالبات نے اس حوالے سے بتایا کہ 2019 میں بی ایس کے پہلے سمسٹر کی فیس 59 ہزار 741 تھی جو 2020 میں بڑھا کر 76 ہزار 30 روپے کر دی گئی۔

اسکول فیس میں اضافہ، طلبہ اور والدین سراپا احتجاج

طلبا و طالبات کا مؤقف تھا کہ  اب 2021 میں بی ایس کے پہلے سمسٹر کی فیس میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد وہ 80 ہزار 240 روپے ہو گئی ہے۔

طلبہ کا کہنا تھا کہ قائد اعظم یونیورسٹی کی انتظامیہ نے صرف بی ایس کے پہلے سمسٹر کی فیس میں 30 فیصد اضافہ کیا ہے۔

ہم نیوز کو طلبا و طالبات نے بتایا کہ اسی طرح یونیورسٹی انتظامیہ نے ایڈمیشن فیسوں کے ساتھ سیکورٹی فیس بھی 5 ہزار 13 روپے سے بڑھا کر 10 ہزار 626 روپے کردی ہے۔

تعلیمی شعبے کیلیے بری خبر: جامعات فیسوں میں اضافہ کرینگی؟

قائد اعظم یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے طلبا و طالبات نے فیسوں میں اضافے کے فیصلے کو واپس لینے کے ساتھ  ساتھ پولیس کی جانب سے طلبہ پر درج کیے جانے والے پرچے بھی ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔


متعلقہ خبریں