کورونا وبا اگلےسال تک ختم ہوسکتی ہے، سی ای او موڑرنا

کورونا کے باعث 5 شہر ہائی الرٹ ہیں، وزارت صحت

امریکی دوا ساز کمپنی موڈرنا کے سی ای او اسٹینف بینسل کا خیال ہے کہ کورونا وبا آئندہ برس تک ختم ہوسکتی ہے۔

انہوں نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کورونا وبا کے خاتمے کے حوالے سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ عالمی وبا کی ویکسین کی پیداوار بڑھنے سے ایک سال میں کورونا وائرس ختم ہو سکتا ہے۔

اسٹینف بینسل نے انٹرویو میں کہا کہ ویکسین کی پیداوار بڑھانے سے یہ یقینی بنایا جاسکے گا کہ 2022 کے وسط تک پوری عالمی آبادی کو ویکسین لگانے کے لیے خوراکیں دستیاب ہیں۔ یہاں تک بوسٹرز بھی مہیا کیے جا سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت جلد بچوں اور نومولوڈ کے لیے بھی کورونا ویکسین بنا لی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے دوران میری موت کی جھوٹی خبر سے بہت تکلیف ہوئی، روبینہ اشرف

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ویکسین نہیں لگوا رہے وہ قدرتی طور پر کورونا کے خلاف مدافعت پیدا کریں گے۔ کیونلہ کہ کورونا سے بچنا بہت مشکل ہے اور اس کی ڈیلٹا قسم نہایت  ہی خطرناک اور تیزی سے پھیلنے والی ہے

ویکسینیشن اور قوت مدافعت پیدا ہونے کے باعث فلو کی طرح کورونا کی وبا  بھی ختم ہو جائے گے۔

حالات معمولات پر آنے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ایک برس میں حالات قابو میں آجائیں گے۔

انہوں نے  کہا ہے کہ انسانوں کے پاس دو راستے ہیں یا تو وہ کورونا ویکسین لگوائیں اور اچھی اور محفوظ سردیاں گزاریں۔ یا پھر ویکسین نہ لگوانے کی صورت میں بیمار ہونے کو تیار رہیں اور ممکنہ طور پر اسپتال میں ختم ہونے کے لیے بھی۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی 6 ارب خوراکیں لگ گئیں

بینسل نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ حکومتیں  شروع میں ویکسین لگانے والے لوگوں کے لیے بوسٹر شاٹس کی منظوری دیں گی۔ کیونکہ جنہیں پچھلے موسم خزاں میں ویکسین دی گئی تھی “بلاشبہ” انہیں ایک ریفریشر کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا  تھا کہ بوسٹر شارٹ میں پہلی خوراک کی نسبت آدھی ویکسین دی جاتی ہے جس کا مطلب ہے کہ تھوڑی ویکیسن سے زیادہ لوگوں کو بسٹر شارٹ لگائے جا سکتے ہیں

 

 


متعلقہ خبریں