آسٹریلوی شہر برسبین میں کارگو جہاز نے شہریوں کو نائن الیون یاد کرا دیا۔
برسبین کی بلند و بالا عمارتوں کے درمیان سے انتہائی کم بلندی پر گزرتا جہاز دیکھ کر جہاں بہت سے شہری خوفزدہ ہو گئے وہیں باخبر شہری اس سے محظوظ بھی ہوئے۔
برسبین کی کثیر المنزلہ عمارتوں میں قائم دفاتر میں کام کرنے والے اس وقت خوفزدہ ہو گئے جب انہوں نے C-17 کارگو جہاز کو تیزی سے اپنی جانب آتا دیکھا۔
یہ واقعہ درحقیقت برسبین فیسٹیول میں دکھائے جانے والے ایک کرتب کی ریہرسل تھی۔ ایک صحافی نے ٹویٹ کیا اگرچہ یہ ایک مشق تھی لیکن اس نے بہت لوگوں کو نائن الیون کی یاد دلا دی۔
No, no, no, just no. Royal Australian Air Force jet weaves through the skyscrapers of downtown Brisbane, on purpose. It was a rehearsal for an air show, causing immediate flashbacks to 9/11. pic.twitter.com/oR8NwIW5Yp
— Mike Sington (@MikeSington) September 24, 2021
ایک اور شہری نے لکھا کہ امید ہے کہ 2032 کے اولمپک مقابلوں کی افتتاحی تقریب میں بھی ایسا ہی فضائی کرتب دکھایا جائے گا۔ امید ہے تب یہ کرتب ایک فائٹر جیٹ کے ساتھ دکھایا جائے گا۔
ایک شہری نے طیارے کی پرواز سے خوفزدہ افراد کو تسلی دی کہ برسبین میں ہر سال اس فیسٹیول کی تیاری ایسی ہی ہوتی ہے۔ شہری نے لکھا کہ جہاز کسی بھی وقت خطرناک حد تک عمارتوں کے نزدیک نہیں ہوتا۔ خوفزدہ ہونے کی کئی بات نہیں۔
برسبین کے باشندوں کو ریہرسل پروازوں کے بارے میں پیشگی خبردار کیا گیا تھا لیکن بعض شہریوں کو یہ دیکھ کر پھر بھی حیرت ہوئی ، ایک امریکی شہری نے ٹویٹر پر کہا کہ اس نے اسے نائن الیون کے دہشت گرد حملوں کا فلیش بیک یاد آگیا۔
Hi Brisbane here. It flies along the river. It’s nowhere near buildings. This happens every year for Riverfire. There are also helicopters and jets that practice. We’re all aware of it. It’s not frightening. It’s the only chance most of us get to see them. It’s all good. ?
— Iron Mark (@markthomson) September 24, 2021
برسبین کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اسٹنٹ اتنا خطرناک نہیں جتنا ویڈیو میں دکھائی دیتا ہے ، طیارہ دراصل برسبین ندی کے اوپر اڑ رہا تھا جو شہر سے گزرتا ہے ، فلک بوس عمارتوں کے درمیان میں نہیں۔ ایسا صرف ویڈیو میں دکھائی دے رہاہے۔