جرمن انتخابات: ایس پی ڈی سب سے بڑی جماعت بن گئی


جرمن پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے مطابق سوشل ڈیموکریٹک پارٹی وفاقی پارلیمان میں سب سے طاقتور جماعت بن گئی ہے۔  لیکن جرمنی میں حکومت کون بنائے گا یہ ابھی تک غیر واضح ہے۔

ایس پی ڈی نے ڈالے گئے کُل ووٹوں کا 25.7 فیصد حاصل کیا ہے۔ دوسرے نمبر پر کرسچن ڈیموکریٹک یونین رہی ہے جسے 24.1 فیصد ووٹ ملے ہیں۔

گرین پارٹی تیسرے نمبر پر ہے اور اسے 14.8 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ ایف ڈی پی کو 11.5 فیصد جبکہ تارکین وطن اور اسلام مخالف جماعت اے ایف ڈی کو 10.3 فیصد ووٹ ملے۔

گزشتہ روز ہونے والے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح 76.6 فیصد رہی۔ نئی جرمن پارلیمان میں 735 نشستیں ہوں گی جو اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جرمن پارلیمانی انتخابات کے لیے ووٹنگ، انجیلا مرکل کا دورختم

جرمنی میں گزشتہ روز ہونے والے انتخابات میں کوئی بھی جماعت حکومت سازی کے لیے حتمی اکثریت حاصل نہیں کر سکی ہے۔

خیال رہے کہ جرمنی میں گزشتہ حکومت ملک کی دو سب سے بڑی سیاسی جماعتوں قدامت پسند دائیں بازو کی جماعت سی ڈی یو اور اعتدال پسند بائیں بازو کی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی اتحادی حکومت تھی۔

ایس پی ڈی کے سربراہ اولاف شولس اور ان کے سی ڈی یو اتحاد کی طرف سے حریف آرمین لاشیٹ دونوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں نئی حکومت سازی کے لیے مینڈیٹ حاصل ہو گیا ہے۔ کسی ممکنہ اتحاد میں تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والی گرین پارٹی اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

نئی حکومت کی تشکیل اور چانسلر کے چناؤ کے عمل میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

جرمن الیکشن کے ابتدائی نتائج تو سامنے آ گئے ہیں لیکن نئی حکومت کی تشکیل اور نئے چانسلر کے انتخاب کے عمل میں وقت لگے  گا۔ اس وقت تک انجیلا مرکل قائم مقام چانسلر رہیں گی

واضح  رہے کہ جرمن الیکٹورل سسٹم کے تحت عمومی طور پر مخلوط حکومت سازی ہی ممکن ہوتی ہے۔ اس کا مقصد اکثریتی حکمرانی نظام کے ساتھ ساتھ تمام پارٹیوں کی متناسب نمائندگی کو یقینی بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جرمن موٹر شو کا افتتاح، جرمن چانسلر کا آخری دورہ

اس بار کے الیکشن کے نتائج کے مطابق حکومت سازی کا عمل زیادہ طویل نہیں ہو گا۔ حکومت سازی کے لیے مذاکراتی عمل کامیاب ہونے کے بعد ہر سیاسی اتحاد چانسلر شپ کے لیے اپنا اپنا امیدوار نامزد کرے گا۔

حکومت تشکیل دے دینے کے بعد جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر جرمن پارلیمان سے کہیں گے کہ وہ نئے چانسلر کے لیے ووٹنگ کریں۔ نئی تشکیل دی جانے والی حکومت کے تمام قانون ساز نئے چانسلر کے انتخاب کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ اور نئے چانسلر کا چناؤ کیا  جائے گا۔

 


متعلقہ خبریں