برٹنی سپیئرز کی کالز اور کمرے کی ریکارڈنگ کی جاتی تھی


امریکی پاپ سنگر برٹنی سپیئرز پر نئے جوتوں کی عام سی خریداری کرنے پر بھی پابندی عائد کردی گئی تھی۔

’کنٹرولنگ برٹنی سپیئرز‘ اور ’فریمنگ برٹنی سپیئرز‘ دستاویزی فلموں میں پاپ سٹار کی جدوجہد اور گارڈین شپ سے چھٹکارے کے لیے ان کی لڑائی کے بارےمیں بتایا گیا ہے۔

موسیقی سے متعلق امریکی جریدے ’رولنگ سٹون‘کے مطابق دستاویزی فلم کنٹرولنگ برٹنی سپیئرز میں جہاں دوسرے انکشافات کیے گئے ہیں وہاں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ امریکی گلوکاری کیسے چھوٹی چھوٹی چیزوں کو خرید نہیں سکتی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: برٹنی اسپیئرز کی ایرانی دوست سے منگنی

گلوکارہ کے ملبوسات کی دیکھ بھال کرنے والی لٹیشا ییٹس کا دعویٰ ہے کہ گلوکارہ کے والد  نے سپیئرز کی سادہ سی درخواستیں بھی مسترد کر دی تھیں۔

ان کو جاپانی کھانا پسند تھا جو وہ لے نہیں پاتی تھیں جبکہ جوتے خریدنے تک کے پیسے موجود نہیں ہوتے تھے۔

6 کروڑ ڈالر کی مالیت رکھنے والی پاپ سٹار کی ڈیزائنر نے ملبوسات کے بجٹ کی رقم سے یہ جوتے خریدے اور چپکے سے ان کے حوالے کر دیے۔

دستاویزی فلم میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت جیمی سپیئرز گارڈین کے طور پر ماہانہ 16 ہزار ڈالر وصول کر رہے تھے جو اس رقم سے دو ہزار ڈالر زیادہ ہے جو انہوں نے سپیئرز کے لیے مخصوص کر رکھی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:برٹنی اسپیئرز کی والد کی سرپرستی ہٹانے کی درخواست مسترد

برٹنی سپیئرز کے وکیل کی جانب سے پیش کردہ عدالتی دستاویزات میں مبینہ طور پر جیمی سپیئرز کے دفتری اخراجات کے لیے ماہانہ مزید دو ہزار کا حوالہ دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ ان میں گلوکارہ کی پرفارمنس اور سامان کی فروخت سے ہونے والی مجموعی آمدنی کے 1.5 فیصد کا ذکر ہے۔

دستاویزی فلم میں ایک اور الزام یہ ہے کہ جیمی سپیئرز کی جانب سے رکھی گئی سکیورٹی نے برٹنی کی ٹیلی فون پر نجی گفتگو کی نگرانی کی اور ان کی کمرے میں بھی آڈیو ریکارڈنگ کا آلہ رکھا۔


متعلقہ خبریں