برطانیہ میں پیٹرول کا بحران، فوج سے مدد لینے کی تجویز


  برطانیہ میں پٹرول بحران سے نمٹنے کے لیے وزیر اعظم بورس جانسن نےفوج طلب کرنے کی تجویز پر غور شروع کر دیا ہے

برطانوی  وزراء اس ہفتے پٹرول اور ڈیزل کی فراہمی کے لیے فوجیوں کے بلانے کے مسودے پر غور کریں گے۔

برطانیہ میں آئل ٹینکر ڈرائیورز کی کمی سے شروع ہونے والا پیٹرولیم مصنوعات کا بحران بڑھ رہا ہے جس کے بعد ملک کے بیشتر پیٹرول پمپس پر پیٹرول ختم ہو رہا ہے۔

شہریوں کی طرف سے گھبراہٹ میں  پیٹرول کی اضافی خریداری نے پیٹرول کی نے بحران میں مزید اضافہ کیا ہے۔ حکومت نے بحران پر قابو پانے کے لیے فوج سے مدد لینے پر غور شروع کر دیا ہے۔
پیٹرول بحران ڈرائیورز کی کمی کے باعث شروع ہوا۔ حکومت نے 5 ہزار غیر ملکی ڈرائیورز کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم پیٹرول پمپس تک سپلائی کو جلد از جلد ممکن بنایا جا سکے۔
برطانیہ میں 6 ہزار سے زائد پیٹرول اسٹیشنز ہیں۔ پیٹرول ریٹیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اتوار کی رات تک دو تہائی اسٹیشنز پر پیٹرول مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔

ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین برائن میڈرسن کے مطابق بروقت ایکشن لیا جائے تو بھی تمام اسٹیشنز کو پیٹرول اسٹاک کرنے کے لیے ایک ہفتہ درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحران میں پینک بائینگ نے اضافہ کیا۔

برطانیہ میں پیٹرول کی ترسیل یقینی بنانے کے لیے 10 ہزار ایچ جی وی ڈرائیورز کی ضرورت ہے۔ ان ڈرائیور میں سے 25 فیصد کے قریب غیر ملکی ہیں۔ کورونا وبا کے باعث گزشتہ ڈیڑھ سال میں ایچ جی وی ڈرائیورز کی بڑی تعداد اپنے آبائی علاقوں کو لوٹ چکی ہے۔


متعلقہ خبریں