ڈالر مزید مہنگا ہوگیا

انٹربینک ڈالر

کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان  برقرار رہا۔

فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 22 پیسے بڑھ کر169روپے 95 پیسے رہا۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا بھاؤ 20 پیسے اضافے سے 170 روپے سے زائد ہے۔

گزشتہ روز بھی ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا اور کم سے کم قیمت169 روپے35 پیسے رہی۔

رواں برس مئی کے مہینے میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 152 پاکستانی روپے تھی۔ اس سے قبل  26 گست 2020 کو ڈالر168اعشاریہ 43روپےکی سطح تک گیا تھا۔

سال2020 میں بھی ڈالر کی قیمت 169 روپے تک جا کر واپس اس سطح پر گری تھی تاہم  رواں سال مئی کے بعد ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا۔

مالی سال2019-20  کا بجٹ پیش ہوا تو ڈالرکی قیمت انٹربینک مارکیٹ میں 158 روپے اوراوپن مارکیٹ میں 159 روپے پرٹریڈ کررہی تھی۔

دسمبر2019 تک ڈالرکی قیمت 155 اور158 کےدرمیان ٹریڈ کرتی رہی لیکن مارچ2020  کا مہینہ پاکستانی معیشت اور قرضوں کے بوجھ کےحوالے سے بھاری رہا۔ 23 مارچ کوکورونا وبا سے بچاؤ کیلئےلاک ڈاؤن کیا گیا۔

سال2020 کے اپریل میں ڈالر163، مئی میں 161 اور جون میں 165 روپے کی سطح کو چھوکرا جون2020 میں 164.25 روپے کی سطح تک گر گیا تھا۔

ماہرین معیشت کا کہنا ہے پاکستان  میں ڈالر کی قدر مسلسل دباو کا شکار ہے جس کی بڑی وجہ افغانستان میں ڈالر کی بڑھتی  ہوئی مانگ اور افغانستان کے حالات ہیں۔


متعلقہ خبریں