کینیڈا میں ہواوے نے سروسز احتجاجاً بند کر دیں

کینیڈا میں ہواوے نے سروسز احتجاجاً بند کر دیں

فائل فوٹو


ٹورنٹو: ہواوے انٹرنینشل نے کینیڈا میں اپنی سروسز احتجاجا بند کر دیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہواوے نے چیف فنانشل آفیسر (سی ایف او) مینگ وانزہو کی حراست کے بعد کینیڈا میں اپنی جدید ترین سروسز بند کر دیں۔

فون کمپنی نے کینیڈا میں تمام 5 جی ریسرچ سینٹرز کی سرگرمی بند کیں جس کے نتیجے میں بے روزگاری کی وجہ سے کم از کم 4 ہزار 500 کینیڈین شہریوں کو نوکریوں سے محروم کر دیا گیا۔

کمپنی نے نہ صرف کینیڈا کی آمدنی کو متاثر کیا بلکہ ہواوے نے ان کی انشورنس کی رقم کا دعویٰ بھی کیا جو تقریباً ایک ارب امریکی ڈالر بنتی ہے۔

کمپنی کی جانب سے قائم 5 جی سروس انفراسٹرکچر کو بھی مسمار کر دیا گیا جس کی وجہ سے ملک کو فور G کی پرانی، بہت پرانی اور سست ٹیکنالوجی کی طرف واپس جانا پڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پرانے اینڈرائیڈ فون استعمال کرنے والے صارفین کیلئے بری خبر

ذرائع کے مطابق اس کے ساتھ ساتھ بہت سے فون برانڈز کو سافٹ وئیر اور تازہ ترین ورژنز کی تنصیب کو اپ ڈیٹ کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ یہ تکنیکی خرابیاں نوکیا اور سونی ایرکسن کے فونز میں رہیں گی اور ایک بار ہواوے اپنی خدمات کو مکمل طور پر واپس لے لیں گی۔

اس کی پابندی کی وجہ سے خدشہ ہے کہ وہ فائیو G خدمات کے ساتھ کام کرنے سے قاصر ہوں گے جس کی وجہ سے وہ بہت سے لوگوں کے لیے بیکار ہو جائیں گے۔ کہا جا رہا ہے کہ ہواوے کا اگلا ہدف امریکہ ہو گا کیونکہ ان کے درمیان کچھ عرصے سے تنازعہ چل رہا ہے۔


متعلقہ خبریں