مٹی کھودنے والی کرین پر بارات

فوٹو: بشکریہ بی بی سی


شادی کیلئے بارات کیساتھ روایتی طور پر سجی سجائی کار لے کر جاتے ہیں لیکن وادی ہنزہ میں غیر روایتی طریقہ اپناتے ہوئے دلہا اپنی دلہن کیلئے ایکسکویٹر(مٹی کھودنے والی کرین) لے کر پہنچ گیا۔

دلہا کریم احمد خان تعمیرات میں استعمال ہونے والی بھاری مشنیری کے کام سے منسلک ہیں۔ وہ سی پیک منصوبے میں کام کرنے والی دو چینی کمپنیوں کے علاوہ دبئی میں بھی کام کر چکے ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پھولوں سے سجی ہوئی کرین پر میاں بیوی بیٹھے ہوئے ہیں۔بارات کی ویڈیو دلہے کے دوستوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔

تصویر: بشکریہ بی بی سی

وائرل ویڈیو پر مختلف تبصرے بھی ہو رہے ہیں۔ کوئی بارات کیلئے منفرد انداز اپنانے پر تعریف کر رہا ہے تو کوئی تنقید۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کرین کم رفتار سے چل رہی ہے۔ کچھ لوگ استقبال کر رہے ہیں اور ویڈیو بنانے والوں کی بھی بڑی تعداد وہاں موجود ہے۔

دلہن ناہیدہ پروین نے بی بی سی کو بتایا کہ ایکسکویٹر پر بیٹھنے کا یہ ان کی زندگی کا پہلا تجربہ تھا۔

تصویر: بشکریہ بی بی سی

’ہم لوگ صوفوں پر بیٹھے اور جب ایکسکویٹر چلا تو مجھے شروع میں ڈر لگا۔ مگر تھوڑی ہی دیر میں ڈر ختم ہو گیا اور میں اس کا بھرپور لطف اٹھانے لگی تھی۔‘

وہ کہتی ہیں کہ ایکسکویٹر کے کم رفتار سے چلنے کی وجہ سے شاید پانچ منٹ کا راستہ ہم نے تقریباً دس منٹ میں طے کیا تھا۔

وہ اس منفرد اور یادگار لمحے کے بارے میں کہتی ہیں کہ ’یقینی طور پر ہم سے پہلے اس طرح کسی کی شادی میں نہیں ہوا ہو گا اور شاید ہمارے بعد بھی ایسا نہ ہو۔‘

دلہے نے لمبی مسافت کے بعد دلہن کے گاؤں کے قریب پہنچ کراپنی شریک حیات کو بتایا کہ وہ بارات مٹی کھودنے والی کرین پر لا رہے ہیں۔ دلہن پہلے تو ڈر گئی لیکن بعد میں اس نے بھی اپنی شادی کو مزید یاد گار بنانے کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔


متعلقہ خبریں