چین کا تائیوان کو دوبارہ اپنا حصہ بنانے کا اعلان


 چین  اور تائیوان کے درمیان کشیدگی مزید سنگین ہونے لگی ہے۔ چینی صدر نے تائیوان کودوبارہ اپنا حصہ بنانے  کا اعلان کردیا ہے

چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ تائیوان کو دوبارہ اپنا حصہ بنانے کا عمل پرامن طریقے سے ہو گا۔ جزیرے کی قسمت کا فیصلہ وہاں کےلوگوں کے ہاتھ میں ہے

چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ تائیوان کے ساتھ دوبارہ اتحاد پورا ہونا چاہیے ، کیونکہ جزیرے پر کشیدگی  بڑھتی جا رہی ہے

چینی صدر کا کہنا ہے کہ اتحاد کو پرامن طریقے سے حاصل کیا جانا چاہیے ،  ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا ہے کہ چینی عوام علیحدگی پسندی کی مخالفت کی ایک “شاندار روایت” رکھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ہے  کہ کسی کو بھی چینی عوام کے مضبوط عزم ، پختہ ارادے اور قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کی مضبوط صلاحیت کو کم نہیں سمجھنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: چین کے جنگی طیاروں کی تائیوان کے دفاعی زون میں پروازیں

انہوں نے کہا کہ مادر وطن کے مکمل اتحاد کا تاریخی فریضہ پورا ہونا چاہیے ، اور یقینی طور پر پورا کیا جائے گا۔بیجنگ نے اتحاد کے حصول کے لیے طاقت کے ممکنہ استعمال کو مسترد نہیں کیا۔

تائیوان نے چینی صدر کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مستقبل اس کے لوگوں کے ہاتھوں میں ہے۔ تائیوان کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ کشیدگی 40 سالوں میں بدترین سطح پر ہے۔

واضح رہے کہ تائیوان خود کو ایک الگ اور خودمختار ریاست کہلاتا ہے جبکہ چین کا دعویٰ ہے کہ تائیوان چین کا ایک صوبہ ہے۔

چین نے حالیہ دنوں میں تائیوان کے ایئر ڈیفنس زون میں ریکارڈ تعداد میں فوجی جیٹ بھیجے تھے۔ کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تائیوان کے قومی دن سے قبل پروازوں کو تائیوان کے صدر کے لیے انتباہ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں