قومی اسمبلی اجلاس میں نواز شریف کے بیان، سلامتی کمیٹی اعلامیہ کی گونج

قومی اسمبلی اجلاس میں نواز شریف کے بیان، سلامتی کمیٹی اعلامیہ کی گونج | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: پاکستان کی قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے سابق وزیراعظم کے بیان، قومی سلامتی کونسل کے اعلامیہ اور نواز شریف کی جانب سے اسے مسترد کرنے کے معاملے پر گرما گرم بحث کی ہے۔

منگل کے روز اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی شریک رہے۔

تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور رکن اسمبلی شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جائے اور سابق وزیراعظم پر مقدمہ چلایا جائے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیہ کو مسترد کیا اس سے ابہام پیدا ہوا ہے، سابق وزیراعظم کا بیان ان کی حکمت عملی اور پالیسی کا حصہ دکھائی دے رہا ہے۔

تحریک انصاف رہنما نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم ایوان میں اس بیان کی وضاحت پیش کریں۔ اگر غلط رپورٹنگ کی گئی ہے تو کیا رپورٹر کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ بیان دینے سے معاملات صحیح نہیں ہوتے، ہم بیان کی مذمت کرتے ہیں، آپ پاکستان کو داؤ پر نہیں لگا سکتے۔

شازیہ مری کا کہنا تھا کہ نااہلی کے عدالتی فیصلے کے بعد نواز شریف نے دو اداروں کے خلاف مہم چلائی، نواز شریف کا بیانیہ وہ ہے جو ہندوستان پاکستان کے خلاف بناتا رہا ہے۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم نے معاملہ کی وضاحت کے لئے پالیسی بیان دیا جس کے بعد اپوزیشن ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔


متعلقہ خبریں