زمین پر مریخ کا ماحول، تازہ خوراک ہوگی نا کوئی سہولت


مریخ کا ماحول کیسا ہو گا اور اس ماحول میں کام کرنا کتنا مشکل ہو گا، یہ پتا لگانے کے لیے زمین پر ہی مریخ کا ماحول بنا کر وہاں رہنے اور کام کرنے کا تجربہ کیا جا رہا ہے۔

اس مقصد کے لیے اسرائیل کے صحرائی علاقے نگیف میں مریخ سیارے  کا متوقع ماحول تیار کیا گیا ہے۔ ایک تجربہ گاہ کو اسپیس سینٹر کی صورت میں تیار کیا گیا ہے جب کہ 6 ماہرین خلائی سوٹ پہنے اس ماحول میں4 ہفتے گزاریں گے۔ اس دوران مختلف سائنسی تجربات کئے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: خلا میں شوٹنگ: روس ٹام کروز کو شکست دینے کے لیے تیار

یہ تجربہ آسٹرین اسپیس فورم کے تحت کیا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے 5 مرد اور ایک خاتون اہلکار کو منتخب کیا گیا۔ مریخ کی سطح پر اب تک کوئی انسان لینڈ نہیں کر سکا تاہم ایسی امید کی جا رہی ہے کہ 2035 تک پہلا انسانی مشن مریخ کی سطح پر اتر کر تجربات کا آغاز کرے گا۔

آسٹرین سائنس فورم کے مطابق خلابازوں اور خلائی انجنیئرز کی ایک ٹیم آسٹریا میں کنٹرول روم سے حالات پر مکمل نظر رکھے گی۔6 خلابازوں کی آئسولیشن 31 اکتوبر کو ختم ہو گی۔

4 ہفتے کے دوران یہ خلاباز تازہ خوراک استعمال کر پائیں گے نا ہی عام زندگی میں حاصل سہولتوں سے فائدہ اٹھائیں گے۔ تجربہ گاہ سے باہر آنے کی صورت میں خلائی سوٹ پہننا بھی لازم ہو گا۔
تجربہ گاہ میں صرف جسمانی ہی نہیں دماغی اور جذباتی صحت پر بھی اکیلے پن اور مشکل ترین حالات کے اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات کا اگلا خلائی مشن ‘وینس’ روانہ ہو گا

یہ تجربہ امریکا، برطانیہ، جرمنی، آسٹریا اور اسرائیل کے ماہرین مل کر کر رہے ہیں۔ اس مقصد کے لیے خصوصی طور پر روور گاڑی بھی تیار کی گئی ہے جو ہر طرح کی سطح پر چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

سورج کی روشنی سے توانائی حاصل کرے والی گاڑی بالکل ویسی ہی بنائی گئی ہے جیسی اس سے قبل مریخ مشن پر بھیجی گئی تھی۔ 2035 کے مریخ مشن میں انسانوں کے ہمراہ تھری ڈی پرنٹر بھی بھیجا جائے گا۔


متعلقہ خبریں