کیا خلائی مخلوق زمین سے رابطہ کرنا چاہتی ہے؟


دنیا کے سب سے طاقتوراینٹینا میں دور دراز کے 19 سیاروں نے سگنلز موصول ہوئے ہیں، تو کیا خلائی مخلوق زمین سے رابطہ کرنا چاہتی ہے؟

کوئنزلینڈ یونیورسٹی کی ٹیم کے مطابق  سگنل زمین سے 165 نوری سال کے فاصلے پر موجود سرخ سیارے سے موصول ہوئے ہیں ، جن میں سے چار سگنل ایسے ہیں جو سیاروں کے وجود کو واضح طریقے سے ثابت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا کی خلائی گاڑی چٹان سے نمونے اٹھانے میں کامیاب

ڈچ نیشنل آبزرویٹری کے ماہرین کے ساتھ امریکی ٹیم نے خلاوں میں سیاروں کی کھوج کے لیے طاقتور ریڈیو دوربین LOFAR کا بھی استعمال کیا ہے۔

ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ سیارے طاقتور ریڈیو لہروں کو خارج کرتے ہیں کیونکہ ان کے مقناطیسی شعبے شمسی ہواؤں کے ساتھ تعامل کرتے ہیں۔

ٹیم کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ ماہرین فلکیات ریڈیو لہروں کا پتہ لگانے میں کامیاب ہوئے ہیں جو کہ ممکنہ طور پر ایکوپلانیٹ ہے اور یہ ریڈیو فلکیات کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہو سکتا ہے۔

مطالعہ کے مرکزی مصنف ڈاکٹر بینجمن پوپ کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کے نتائج دنیا کے گرد گھومنے والے سیاروں کی تلاش میں نئی ​​تکنیک کا باعث بن سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا کا قیمتی ترین سیارچے پرمشن بھیجنےکافیصلہ

اس سے پہلے ماہرین فلکیات صرف مستحکم ریڈیو اخراج میں انتہائی قریبی ستاروں کا پتہ لگانے کے قابل تھے ، جیسے پراکسیما سینٹوری، جو صرف 4 نوری سال دور ہے۔


متعلقہ خبریں