رحمت اللعالمینﷺ اتھارٹی قائم کر دی گئی ہے، فواد چوہدری


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ 12 ربیع الاول کو بھرپور طریقے سے منانے کے لیے رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی قائم کر دی گئی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں کہا کہ رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی بنانے کا مقصد یہ ہے کہ ہم سیرت نبی ﷺ سے سبق حاصل کریں۔ رحمت اللعالمین اتھارٹی بچوں کے لیے تعلیمی نصاب کے حوالے سے کام کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ رحمت اللعالمین اتھارٹی میں پاکستان سمیت دنیا کے بہترین اسکالرز شامل ہوں گے۔ کابینہ اجلاس میں پیمرا کونسل آف شکایت کی تشکیل نو کی منظوری دی گئی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نماز جنازہ میں 15 سے زائد وزرا شریک ہوئے تھے اور ہمارے وزرا میں یہ چیز نہیں ہے کہ ہم ہر جگہ پر اپنی تصاویر بنوائیں۔ نماز جنازہ میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور نیول چیف بھی شریک ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس میں ہنگاموں سے نمٹنے کے لیے نیا یونٹ بنایا جائے گا جبکہ افغانستان سے آنے والوں کے لیے ویزہ فیس ختم کر دی گئی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ایئر سیال لمیٹڈ کو لائسنس کا اجرا کیا گیا ہے۔ 18 اداروں کی اسامیاں ختم کی جا رہی ہیں اور 80 کے قریب اعلیٰ عہدوں کی تعیناتیاں کرچکے ہیں جبکہ اسلام آباد پولیس میں ایک نیا یونٹ بنانے سے متعلق بریفنگ دی گئی ہے اس یونٹ میں کیمرے اور ڈرون ٹیکنالوجی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت لازمی دینا چاہتے ہیں اور ہمارا ایسا کوئی اجلاس نہیں ہوا جس میں اوورسیز پاکستانیوں کی بات نہ ہوئی ہو۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی تقاریب کی کارروائی اردو زبان میں ہو گی

فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ نے سی پیک منصوبوں پر کام کرنے کے لیے آن لائن ویزے کے اجرا کی منظوری دی ہے جبکہ افغانستان کے لوگوں پر ویزہ فیس رکھنا مناسب نہیں سمجھا اس لیے وہ بھی ختم کر دی گئی ہے۔ افغانستان سے ہمارے ٹرکوں کی تعداد میں بہت اضافہ ہوچکا ہے اور افغانستان سے قانونی طور پر لوگوں کی پاکستان میں داخلے کی اجازت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوٹیلٹی اسٹورز سے متعلق بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ یوٹیلٹی اسٹورز پر 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی ضرورت ہے اور 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم فراہم کر دی گئی ہے۔ ایم ڈی کیٹ اور ایف ایس سی کے 50،50 نمبر زہوں گے۔

بلوچستان کی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ گورنر بلوچستان نے وزیراعظم کو صوبے کے سیاسی معاملات پر بریفنگ دی لیکن ہم آئین اور قانون کے مطابق چلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر بلوچستان سے بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کسی کا استعفیٰ بھی اسپیکر آفس نہیں پہنچا۔


متعلقہ خبریں