گھر بیٹھ کے  چانداورنظام شمسی کے سیاروں کی سیر کریں


بین الاقوامی خلائی اسٹیشن ، چاند ، زحل، کہکشاؤں  اور اس سے بھی آگے جانے  کے لیے تیار ہوجائیں۔

سوئٹزر لینڈ کے سائنسدانوں نے  کائنات کا سب کا بڑا تھری ڈی نقشہ عوام کے لیے پیش کر دیا ہے جس کے ذریعے عوام گھر میں بیٹھ کر نظام شمسی کے سیاروں اور دور دراز کہکشاوں کی سیر کر سکیں گے۔

سوئٹزرلینڈ کی ایک اعلیٰ یونیورسٹی کے محققین نے اوپن سورس بیٹا سافٹ وئیر جاری کیا ہے جو کہ لوگوں کو ورچوئل وزٹ کے ذریعے کائنات کی سیر کرنے کی اجازت دیتا ہے-

سافٹ وئیر میں بڑی بڑی زمینی اور خلائی دوربینوں کے ان گنت مشاہدات اور اعداد و شمار کو یکجا  کر کے انہیں تھری ڈی منظر کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ منصوبے کو ورچوئل رئیلیٹی یونیورس پروجیکٹ کا نام دیا گیا ہے۔

اس ورچوئل منظر کو انفرادی وی آر گیئر، تھری ڈی چشموں والے پینورامک سنیما، پلانٹیریم اسکرین یا کمپیوٹر اسکرین پر بھی آسانی سے دیکھا جاسکے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 90 سالہ کینیڈین اداکار کی خلا کی سیر

ای پی ایف ایل کی فلکی طبیعیات لیب کے ڈائریکٹر جین پال کنیب نے کہا ہے کہ اس پروجیکٹ کی انفرادیت یہ ہے کہ  تمام ڈیٹا سیٹ کو ایک فریم ورک میں اکٹھا کیا گیا ہے ۔

سافٹ ویئر کی تیاری میں دنیا کے 8 بڑے فلکیاتی ڈیٹا بیسز سے استفادہ کیا گیا ہے۔ جن میں ہزاروں ماورائے شمسی سیاروں ،کروڑوں کہکشاؤں اور خلائی اجسام اور ہماری ملکی وے کہکشاں میں روشنی کے ڈیڑھ ارب سے زائد منبعوں سے متعلق معلومات شامل ہیں۔

انہوں نے  کہا ہے کہ کمپیوٹر الگورتھم ڈیٹا  کے ٹیرا بائٹس سے ایسامنظر تشکیل دیتے ہیں کہ دیکھنے والے کو لگتا ہے کہ وہ خود اس منظر میں موجود ہے۔گویا آپ بیٹھ کر پوری قابل مشاہدہ کائنات کو دیکھ رہے ہوں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں  لوگ اس تھری ڈی نقشے تک مفت میں رسائی حاصل کر سکتے ہیں، اس کو دیکھنے لے لیے آپ کے پاس صرف ایک کمپیوٹر وی آر  آلات یا تھری ڈی چشمے ہونا ضروری ہیں۔

آنے والے برسوں میں یہ سافٹ ویئر اپ ڈیٹ بھی کیا جاتا رہے گا اس میں مزید  ڈیٹا بیس بھی شامل کیے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں