نور مقدم قتل کیس:ظاہر جعفرسمیت 12 ملزمان پر فرد جرم عائد


عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہرجعفرسمیت 12 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی ہے۔

مرکزی ملزم ظاہر جعفر، ذاکر جعفر،عصمت آدم، افتخار، جمیل، جان محمد اور تھراپی ورک کے طاہرظہور سمیت دیگرچھ ملزمان پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

مرکزی ملزم سمیت چھ ملزمان کو اڈیالہ جیل سے اسلام آباد کچہری عدالت پیش کیا گیا۔ ضمانت پر رہا تھراپی ورک کے چھ ملزمان بھی عدالتی نوٹس پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے۔

تمام ملزمان نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کیا ہے۔ عدالت نے استغاثہ کے گواہ 20 اکتوبر کو طلب کر لیے ہیں۔

خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پوش علاقے میں ملزم ظاہر جعفر نے نورمقدم نامی  لڑکی کو قتل کر دیا تھا۔ قاتل اور مقتولہ کی خاندانوں کے آپس میں تعلقات بھی ہیں۔

تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او محمد شاہد کے مطابق نور مقدم کو تیز دھار آلے کی مدد سے گلا کاٹ کر ہلاک کیا گیا۔

سابق سفیر شوکت مقدم کی صاحبزادی نور مقدم کو ظاہر جعفر نے 20 جولائی2021 کی شام اسلام آباد میں اپنے گھر پر قتل کیا تھا۔

پولیس نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو جائے وقوعہ سے گرفتار کیا تھا جبکہ ان کے والدین کی گرفتاری 25 جولائی کو عمل میں آئی تھی۔

 

 


متعلقہ خبریں