کورونا وبا، ویت نام کا شہری اپنے 12 کتوں کو موت سے نہ بچا سکا


عالمی وبا کورونا وائرس نے اپنوں کو اپنوں سے جدا کر دیا، ویت نام میں شہری اپنے  12 کتوں کو موت سے نہ بچا سکا۔

رپورٹ کے مطابق اپنے صوبے میں کووڈ کیسز بڑھ جانے کے بعد فام من ہنگ نامی شہری اپنی اہلیہ کے ہمراہ اپنے  رشتہ دار کے آبائی شہر  کی طرف جا رہا تھا، جہاں کورونا کیسز کی شرح کم تھی۔

انہوں نے سفر کا آغاز 15 کتوں کے ساتھ کیا تھا لیکن سفر کے دوران ایک رضاکار کو دو کتے دے دیے تھے جبکہ ایک کتا سفر کے دوران ہی مر گیا تھا۔

لیکن جب جوڑا اور ان کے تین رشتہ دار دوسرے صوبے پہنچے تو ان کا کووڈ ٹیسٹ کیا گیا جس میں سبھی کا نتیجہ مثبت آیا۔ جس کے بعد انھیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا اور جانوروں کو قرنطینہ مرکز میں چھوڑ دیا گیا۔

سرکاری میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقامی حکام نے ان کے 12 کتوں کو انہیں بتائے بغیرہی ہلاک کر دیا اور شعبہ ہے کہ انہیں جلایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ویتنام کی بہادر خاتون، ویڈیو وائرل

مقامی اہلکار نے کہا کہ بیماریوں کے کنٹرول کو اولین ترجیح دی جانی چاہیے اور جانوروں کو فوری طور پر مارنے کا فیصلہ ضروری احتیاطی اقدام تھا۔

فام من ہنگ کی کئی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جن میں وہ اپنے کتوں کو بائیک پر بیٹھائے سفر کرتے دکھائی دئیے، جس پر لوگوں نے بھی انہیں خوب پسند کیا۔

کتوں کی مارنے کی خبر نے صارفین کو بھی شدید صدمہ دیا ہے، بہت سے لوگوں نے اس فیصلے کو ’ظالمانہ‘ اور ’دل توڑنے والا‘ قرار دیا ہے۔

امریکہ کے سٹی آف ہوپ نیشنل میڈیکل سینٹر کے  سائنسدان نگوین ہانگ وو کہتے ہیں کہ کتوں کو مارنا ’غیر اخلاقی‘ اور ’مضحکہ خیز‘ تھا کیونکہ ایسی کوئی گائیڈ لائنز نہیں جو کہتی ہیں کہ اگر پالتو جانوروں کے مالکان کو انفیکشن ہو جائے تو جانوروں کو مار دینا چاہیے۔

 

 


متعلقہ خبریں