برطانیہ بینک فراڈ کی دنیا کا دارالحکومت بن گیا


برطانیہ بینک فراڈ کی دنیا کا دارالحکومت بن گیا، رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں لوگوں کے ایک ارب ڈالر اڑا لیے گئے۔

عالمی میڈیا کے مطابق بیرون ملک سے دھوکے بازی میں بھارت اور مغربی افریقہ کے شہری ملوث تھے، برطانوی ریکارڈ کے مطابق رواں سال کے ابتدائی چھ ماہ میں 754 ملین پونڈز چرائے گئے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 30 فیصد اور سال 2017 کے مقابلے میں 60 فیصد زیادہ ہیں۔

اِن جرائم سے نمٹنے کیلئے برطانوی حکام نے فیس بک، گوگل، ایمازون اور ای بے سے رابطہ بھی کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کیجانب سے 3 ارب روپے کی رقم مرکزی بینک میں جمع

ماہرین کا کہنا ہے کہ فراڈ کے کیسز لاک ڈاؤن کے عرصے میں سب سے زیادہ ہوئے ہیں، جس کی اصل وجہ الیکٹرانک بینکنگ ہے۔

لاک ڈاون کے دوران صارفین نے اپنا پرسنل ڈیٹا انٹرنیٹ پر بڑی تعداد میں اپ لوڈ کیا، جس سے کرمنلز اکاونٹس تک رسائی حاصل کرکے رقم چوری کرتے ہیں۔

برطانوی حکومت کے ماتحت نیشنل اکنامک کرائم سینٹر نے  اسے برطانیہ کے دفاع کیلئے خطرہ قرار دے دیا ہے۔

 

 


متعلقہ خبریں