اسامہ ستی قتل کیس: ملزمان پر فردجرم عائد


اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے اسامہ ستی قتل کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔

جج محمد علی وڑائچ نے ملزمان پر فرد جرم عائد کی۔  ملزمان کی جانب سے فرد جرم عائد نہ کرنے کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔

نامزد ملزمان پر فرد جرم عائد ملزمان کا صحت جرم سے انکار کیا۔ عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے گواہوں کو طلب کر لیا ہے۔

عدالت نے ملزمان کے خلاف ٹرائل 27 اکتوبر کو شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسامہ ستی کیس کے گواہوں کو 27 اکتوبر کو طلب کر لیا گیا ہے۔ مقدمے میں پانچ میں سے چار ملزمان جیل میں جبکہ ایک ضمانت پر ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں اسامہ ستی نامی طالبعلم اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوا تھا۔

جوڈیشل انکوائری رپورٹ میں اے ٹی ایس اہلکاروں کو اسامہ ستی کے قتل کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا تھا جب کہ پانچوں اہلکاروں کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی تھی۔

پولیس اہلکاروں کومس کنڈکٹ اور قصوروارثابت ہونے پر برطرف کر دیا گیا تھا۔  اسلام آباد کے سیکٹرجی10 میں اے ٹی ایس اہلکاروں کی فائرنگ سے اسامہ نامی طالبعلم ہلاک ہوگیا تھا جس کی ایف آئی آر تھانہ رمنا میں درج ہے۔

 

 


متعلقہ خبریں