طالبان میٹرک تک لڑکیوں کے اسکول کھولنے پر تیار

education department محکمہ تعلیم

جنیوا: یونیسف کے مطابق طالبان جلد چھٹی جماعت سے میٹرک تک لڑکیوں کے اسکول کھولنے کا اعلان کر دیں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کا ادارہ برائے امداد اطفال “یونیسف” کے ڈپٹی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر عمر عبادی نے افغانستان کے دورے کے بعد اپنے ایک بیان میں کہا کہ میں نے جنگ سے متاثرہ افغانستان کے بچوں کی صحت، تعلیم، خوراک اور مستقبل کے حوالے سے طالبان حکومت کے نمائندوں سے گفتگو کی تھی۔

اقوام متحدہ کے مرکزی دفتر میں میڈیا سے بات چیت میں عمر عبدی نے بتایا کہ طالبان حکومت بچیوں کے ماڈل سیکنڈری اسکول کے قیام پر کام کر رہی ہے اور ایک سے دو ماہ کے اندر ان اسکولوں کو کھولنے کا اعلان کردے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت افغانستان میں بچیوں کے پرائمری اسکول کھولے ہیں اور 34 صوبوں میں سے 5 صوبوں بلخ، جوزجان، سمنگان، قندوز اور اروزگان میں پہلے ہی سے لڑکیوں کی ثانوی تعلیم بھی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میٹرک کے نتائج کا اعلان ہو گیا، تمام طلبا پاس

ڈپٹی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر عمر عبدی کے مطابق طالبان حکومت کے وزیر تعلیم نے بتایا ہے کہ وہ ایک “فریم ورک” پر کام کر رہے ہیں جو تمام لڑکیوں کو چھٹی جماعت سے آگے اپنی تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دے گا تاہم اس پر ایک سے دو ماہ میں عمل درآمد ہونا ممکن ہو گا۔

عمر عابدی نے مزید بتایا کہ افغانستان میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران 40 لاکھ لڑکیوں نے تعلیم جاری رکھی اور اسکولوں کی تعداد 6 ہزار سے بڑھ کر 18 ہزار ہو گئی تھی تاہم اب نئی صورت حال میں 26 لاکھ لڑکیوں سمیت 42 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں۔


متعلقہ خبریں