برٹش میوزیم میں ستاروں کے قدیم ترین نقشے کی نمائش کا فیصلہ


 لندن: دنیا بھر میں ستاروں کا قدیم ترین سمجھا جانے والا نقشہ  نیبرااسکائی ڈسک برٹش میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا جائے گا۔

عام خیال کے مطابق نیبرا اسکائی ڈسک چھتیس سو سال پرانا ایک ستاروں کا چارٹ  ہے جو برونزایج میں بنایا گیا تھا۔

جرمنی میں 1999 میں کانسی کا ڈسک دریافت کیا گیا تھا اور اسے 20 ویں صدی کی سب سے اہم آثار قدیمہ میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:روسی فلم کا عملہ خلا میں شوٹنگ مکمل کر کے لوٹ آیا

یہ جرمنی کے ہالے کے اسٹیٹ میوزیم آف پری ہسٹری  کی ملکیت ہے  لیکن برٹش میوزیم کو نمائش کے لے ادھار کے طور پر دیا جا رہا ہے- 15 سالوں میں یہ پہلی بار ہے کہ اس ڈسک کو بیرون ملک کسی  میوزیم کودیا گیا ہے۔

برٹش میوزیم نے کہا کہ یہ اسٹون ہینج پر نمائش کے ایک حصے کے طور پر پیش کیا جائے گا ، نمائش فروری میں کھل جائے گی۔

نیبرا ڈسک کی لمبائی تقریبا سینٹی میٹر ہے اور یہ نیلے سبز رنگ کا تھال ہے جس میں سورج ، چاند ، ستارے ، سولسٹیس اور دیگر کائناتی مظاہر کی نمائندگی کرنے والے سونے کی علامتیں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مریخ کے بعد ایک اور سیارے کی کھوج کا سفر

تین ہزار چھ سو سال پرانی اس اسکائی ڈسک پر بتیس ستارے اور چاند کے ساتھ ساتھ سورج کی بھی شبیہ موجود ہے۔

یونیسکو کی اہم تاریخی دستاویزات کی عالمی فہرست میں اس نوادرات شامل  کیا گیا ہے ۔ یونیسکو کے مطابق  ڈسک انسانیت کے آسمان کے ابتدائی علم کی ایک منفرد جھلک پیش کرتی ہے۔


متعلقہ خبریں