موجودہ حکومت پاکستان کو تباہی کے دہانے پر لے آئی، شہباز شریف


اسلام آباد: قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت پاکستان کو تباہی کے دہانے پر لے آئی ہے۔

قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجلی اور گیس کا بل اگر 10 ہزار آجائے تو غریب کہاں سے بھریں ؟ 74 سال میں ایسی صورتحال کبھی نہیں دیکھی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی شرائط پوری کرنے کے لیے پورا زور لگا دیا اور کل پتہ چلا کہ آئی ایم ایف ابھی بھی ان سے راضی نہیں ہوا لیکن حکومت تو پہلے ہی آئی ایم ایف کے شکنجے میں ہے۔

مہنگائی پر بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ یہ تباہی پورے ملک میں پھیل چکی ہے اور موجودہ حکومت پاکستان کو تباہی کے دہانے پر لا چکی ہے۔ ڈالر آج بلند ترین سطح پر ہے جبکہ امپورٹڈ انفلیشن سے ملک میں فاقہ کشی ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور ہمیشہ بیشتر فصلیں وافر مقدار میں ہوتی ہیں۔ چینی 2018 میں 52 روپے کلو تھی لیکن آج 120 روپے کلو بھی نہیں ملتی۔ غریب لوگ چینی کے لیے لائنوں میں لگے ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کریں گے، وزیر اعظم

شہباز شریف نے کہا کہ اسپیکر صاحب ایسی حکومت کے بارے میں آپ کیا حکم صادر فرمائیں گے جب غریب اور بیوہ سے مفت دوائی چھین کر انہیں موت کے منہ میں دھکیلا جا رہا ہے اور ساڑھے تین سالوں میں معاشرہ اتنا زہریلا ہو چکا ہے کہ اسے واپس لانا بہت مشکل ہے لیکن صدر مملکت نے کہا معیشت کی سمت درست ہو گئی ہے جبکہ یہ درست نہیں۔

انہوں نے کہا کہ گندم کے اسکینڈلز میں غریب قوم کے اربوں کھربوں لٹ گئے اور گندم درآمد کر کے اربوں روپے کی سبسڈی دی گئی۔ ملکی زرِ مبادلہ ایسے کاموں پر استعمال ہوا جس سے معیشت کی تباہی ہو گئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ 15 ہزار ارب روپے کے قرضے تو لے لیے لیکن کہیں ایک نئی اینٹ نظر نہیں آتی اگر یہی پیسہ پاکستان کے عوام کو تقسیم کرتے تو ہر بندے کے حصے میں 3 سے ساڑھے 3 لاکھ روپے آتا۔ ہم سب نے اس کمر توڑ مہنگائی کے خلاف کمر باندھ لی ہے۔


متعلقہ خبریں