جب تک زندہ ہوں،قانون کی حکمرانی کے لیے لڑتا رہوں گا،وزیراعظم


وزیراعظم عمران خان  نے کہا ہے کہ اللہ  تعالی نے پاکستان کو سب کچھ دیا ہے،کوئی کمی نہیں، صرف راستہ ٹھیک کرنا ہے۔ جب تک زندہ ہوں،قانون کی حکمرانی کے لیے لڑتا رہوں گا۔

اسلام آباد میں قومی رحمت للعالمین ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ محمدﷺ کےیوم ولادت پرنوجوانوں کی آگاہی کیلئےویڈیوتیارکی ہے۔

ویڈیوسےآگاہی ملےگی  کہ محمدﷺ دنیامیں کتنابڑا انقلاب لیکرآئے،سن 622میں حضوراکرمﷺمدینہ میں تشریف لائے، اس وقت صرف 600مسلمان تھے۔

آپ ﷺ نے 10سالوں میں پورےعرب کانقشہ تبدیل کیا،آپ ﷺ تلوارکےذریعےنہیں،فکری انقلاب لائے،حضوراکرمﷺکی تعلیمات سےہمیں رہنمائی لینےکی ضرورت ہے۔

ہمارےملک میں کسی چیزکی کمی نہیں،جب تک ہم اُن اصولوں پرنہیں چلیں گےہمیں کامیابی نہیں ملےگی۔

25سال پہلےہماراویژن تھاکہ پاکستان کواسلامی فلاحی ریاست بناناہے،مدینہ کی ریاست ہمارےلیےرول ماڈل ہے،
میں اسکالرنہیں ہوں لیکن رحمت للعالمین اتھارٹی میں دنیاکےبڑےاسکالرزکوشامل کروں گا۔

ایک زمانےمیں مسلمانوں کاکرداربہت بلندتھا،آپ ﷺنےقانون کی بالادستی اورانصاف پربہت زوردیا،انصاف ہمیشہ کمزورکوچاہیےہوتاہے،طاقتورتوخودکوقانون سےاوپرسمجھتاہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ نوجوان نسل کونبی اکرم ﷺکی سیرت کاعلم ہوناچاہیے،انصاف اورانسانیت کی وجہ سےقوم مضبوط ہوتی ہے،ریاست مدینہ نےلوگوں کوبنیادی حقوق دیئے،انصاف کامعیاربہت بلندتھا۔

حضرت بلال اسلام میں آئےتولیڈربن گئے، انہوں نے دوجنگی مہمات کولیڈکیا،بزدل انسان لیڈرنہیں بن سکتا۔

حضوراکرمﷺنےخواتین ،بیواوَں اورغلاموں کوحقوق دیئے اور ان جیسے حقوق تاقیامت کوئی نہیں دےسکتا،صرف اسلام نےیہ حق دیاکہ کئی غلام حکمران بن گئے،اسلام نےپہلی مرتبہ خواتین کووراثت میں حقوق دیئے۔

صادق اورامین ہونالیڈرکیلئےبہت ضروری ہے،جب اسپین میں مسلمانوں کاعروج تھاتووہ پوری دنیاکا علم ودانش کامرکزتھا۔

ریاست مدینہ میں میرٹ کاسسٹم تھا،باصلاحیت افرادہی اوپرآتےتھے،”مسلمانوں کی کامیابی کی وجہ میرٹ تھا ، جو بھی اچھا پرفارم کرتا تھا وہ جنرل اوپر آ جاتا تھا،عزت ،رزق اورموت صرف اللہ تعالیٰ کےہاتھ میں ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ پاناماکیس میں کیابتاوَں ،کس طرح کےجھوٹ بولےگئے، انگلینڈ میں قطری خط پیش کیا جاتا تو فوری جیل ہوجاتی۔

برطانوی جمہوریت میں ووٹ بکنےکاتصوربھی نہیں کیاجاسکتا،یہاں سب کوپتہ ہےکہ سینیٹ انتخابات میں پیسہ چلتاہے،برطانیہ کاپارلیمنٹری سسٹم اخلاقی معیارپرقائم ہے۔

برطانیہ میں کسی پرپیسہ چوری کاالزام لگ جائےتووہ پارلیمنٹ تو کیا میڈیاپربھی نہیں آسکتا،اخلاقیات کامعیارنہیں توجمہوریت نہیں چل سکتی،قانون کی بالادستی قائم کیےبغیرہم ترقی نہیں کرسکتے۔

برطانوی عدالتوں میں انصاف ہوتاہےوہاں کسی کےساتھ ناانصافی نہیں ہوتی،پاکستان کانظام اوورسیزپاکستانیوں کوسرمایہ کاری سےروکتاہے،اوورسیزپاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کریں توآئی ایم ایف جانےکی ضرورت نہیں پڑےگی،ایک بیرون ملک مقیم پاکستانی کوجانتاہوں اس کےپاس اتناپیسہ ہےجتناپاکستان پرقرض ہے

علامہ اقبال نےریاست مدینہ طرزپرایک فلاحی اوراسلامی ریاست کاخواب دیکھاتھا،جس راستےپرہم آج چل پڑے،70سال پہلےجاناچاہیےتھا۔

اکثرلوگ کہتےہیں خودتومزےکرگئے،ہمیں ریاست مدینہ کےپیچھےلگادیا،مجھےتمام راستوں کاپتہ ہے،میں نےبہت کچھ دیکھاہے،،میرےپاس اللہ کادیاہواسب کچھ ہے،ایک وقت میں پاکستان تیزی سےترقی کررہاتھاپھرنیچےآناشروع ہوا۔


متعلقہ خبریں