وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش


وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش کر دی گئی۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کے زیر صدارت شروع ہوا۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف ایوان میں تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی۔ قرار داد کے متن کے مطابق جام کمال کی خراب حکمرانی کے باعث صوبے میں بدامنی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے اور اداروں کی کارکردگی متاثر ہوئی۔

متن میں کہا گیا کہ بغیر مشاورت صوبے کا نظام چلانے سے ناتلافی نقصان پہنچا ہے۔

سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف فیصلہ ہو چکا ہے اور جام کمال کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ ہمارے 5 ارکان صوبائی اسمبلی کو لاپتہ کیا گیا اور ارکان کو لاپتہ کرنے سے ایوان نہیں چلے گی۔

تحریک عدم اعتماد میں اراکین اسمبلی نے کہا ہے کہ جام کمال کی خراب کارکردگی پرانہیں وزیراعلیٰ کےعہدے سے ہٹایا جائے اور ایوان کی اکثریت کے حامل رکن اسمبلی کو وزیراعلیٰ منتخب کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گی: وزیراعظم سے ملاقات کے بعد وزیراعلیٰ کا دعویٰ

تحریک عدم اعتماد حکومتی اتحاد کے 14ناراض اراکین کی جانب سے لائی گئی۔ تحریک عدم اعتماد کامیاب کروانے کے لیے ناراض اراکین کو سادہ اکثریت کی ضرورت ہو گی۔

واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی میں اراکین کی تعداد 65 ہے اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے 33 اراکین کی حمایت درکار ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں: ہر طرح کے سیاسی بحران کا سامنا کریں گے، وزیر اعلیٰ بلوچستان

بلوچستان میں حکومتی اتحاد 40 ارکان پر مشتمل ہے جن میں سے 14 نے وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تحریک جمع کرادی ہے۔ اس وقت ایوان میں متحدہ حزب اختلاف کے ارکان کی تعداد 23 ہے جب کہ دو اراکین آزاد ہیں۔


متعلقہ خبریں