سول ایوی ایشن کی کارکردگی صفر، کیا شادیاں کرانا شروع کردی ہیں؟عدالت

سندھ: 70 سے زائد اساتذہ کی بھرتی غیر قانونی قرار

فائل فوٹو


سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی ایئرلائن پی آئی اے کی زمین کے کیس میں اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سول ایوی ایشن کی کارکردگی صفر ہے، آپ نے دنیا کے سامنے تماشا بنا دیا ہے۔

پی آئی اے کی زمین تنازعہ کیس کی سماعت میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اور دیگر افسران سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ ائیرپورٹ کی زمین پر شادی ہالز بنے ہوئے ہیں۔ کیا اب سول ایوی ایشن نے بھی شادیاں کرانا شروع کردی ہے؟

چیف جسٹس نے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل سی اے اے سے مکالمہ میں کہا کہ کیا آپ کو پتہ ہے کہ آپ کا ائیر پورٹ 100 سال پرانا لگتا ہے۔ صرف 2 جہاز کھڑا دیکھتے ہیں۔

اتنی بڑی زمین ہے وہاں پر ترقیاتی کام کیوں نہیں کرتے؟ آپ کے ڈی جی سول ایوی ایشن کہا ہیں؟ انہیں بلائیں۔

وکیل سول ایوی ایشن نے عدالت کو بتایا کہ ڈی جی کابینہ اجلاس میں ہے۔ ڈی جی اسلام آباد میں ہونے کے باعث پیش نہیں ہوسکتے۔

کیا آپ کو معلوم ہے دیگر ائیر پورٹ پر ہر ایک سیکنڈ میں جہاز آتے جاتے ہیں۔ جس زمین کے لیے آئے ہیں انہیں واپس کردیں آپ کا کام نہیں۔ ہمیں سول ایوی ایشن کے کام کا اندازہ ہوچکا ہے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے  ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور بورڈ آف ریونیو سے زمین کے متعلق جواب طلب کرلیا ہے۔

 


متعلقہ خبریں