خواہش ہے خون خرابہ نہ ہو، حالات میرے بس سے بھی نکل جائیں گے شیخ رشید

ملک بچانے کیلئے دو ادارے ہیں، عظیم افواج اور عدلیہ کو اس طرف دیکھنا ہو گا: شیخ رشید

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مجھے کہا جاتا ہے کہ میں مفاہمت پسند ہوں جب کہ پارٹی کہتی ہے کہ میں لیٹا ہوا وزیر ہوں۔ انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حالات میرے بس سے بھی نکل جائیں گے۔

پرتشدد مظاہرین خبردار! بس بہت ہو گیا، اسلام آباد میں داخل نہیں ہونے دیا جائیگا: شیخ رشید

ہم نیوز کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ فرانس کے سفیر پاکستان میں نہیں،ہم نے اسمبلی میں قرارداد جمع کرائی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو اپنی رٹ قائم کرنا ہوتی ہے اور وہ حکومت کیا ہو گی جس کی رٹ نہیں ہو گی۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ آپ جس طرح آگے بڑھ رہے ہیں تو کسی جگہ تو روکنا ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ رینجرز کو 60 روز کے لیے پنجاب میں تعینات کیا گیا ہے، تشدد سے کبھی بھی کامیابی نہیں ملتی ہے۔

بات آگے بڑھی تو جو سڑکوں پر ہیں انہی کا نقصان زیادہ ہو گا، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ ہم ان کی ساری باتیں مان چکے ہیں لیکن وہ اپنے مرکز واپس جانے کی بات نہیں مان رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ ملک میں خون خرابہ نہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ میں معاملات پر مٹی ڈالنے والا ہوں پیٹرول ڈالنے والا نہیں، عمران خان کے ساتھ آیا ہوں اسی کے ساتھ واپس جاؤں گا۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم نے ہمیشہ ایمرجنسی کے وقت ملاقات کی ہے، میں نے جو معاہدہ کیا ہے اس پر وزیراعظم کی منظوری کے بعد دستخط کیے، فیصل واوڈا سے کہا آپ نے غلط کیا۔

سڑکیں خالی ہونے تک مذاکرات نہیں ہو سکتے، فواد چودھری

شیخ رشید احمد نے کہا کہ وزیراعظم کو ایمرجنسی میں پیغام بھیجا، ملاقات کی اور ڈرافٹ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ 15 روز سے سڑکیں بند ہیں اوراسکول بند ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست اپنی رٹ قائم کو قائم کرنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔


متعلقہ خبریں