آصف علی کی جہدوجہد کی کہانی


ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی میں افغانستان کے خلاف عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے والے آصف علی نے اپنی جہدوجہد کی کہانی سنا دی۔

سوشل میڈیا پر آصف علی کے ایک پرانے انٹرویو کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ اپنے کرکٹ کیریر شروع ہونے سے قبل کی مشکلات کا بتا رہے ہیں۔

آصف علی نے کہا کہ وہ ایک فیکٹری میں ملازم تھے اور انہیں کرکٹ کھیلنے کا بہت شوق تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرا جب فیصل آباد کی ٹیم میں پہلے بار نام آیا تو ٹورنامنٹ کھیلنے کے لیے کراچی گیا، اس ٹورنامنٹ میں حفیظ کی واپسی ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ٹورنامنٹ کا مجھے 50 ہزار روپے کا چیک ملا جسے میں رات کو سینے سے لگا کر سویا۔

آصف نے کہا کہ مجھے 125 موٹر سائیکل کا بہت شوق تھا، اور میں نے ان پیسوں سے یہ بائیک خرید لیا، مگر گھر پر کھڑے پرانے موٹرسائیکل کو میرے بھائی نے کباڑ میں بیچ دیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے بھائی سے بولا کہ کیوں اس بائیک کو بیچ دیا ہے یہ میرے مشکل وقت میں بہت کام آیا تھا، میرے والد بھی بھائی سے ناراض ہوئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب میرا نام ایس این جی پی ایل کی ٹیم میں آیا تو میں فیکٹری کے منیجر کے پاس گیا اور کہا کہ مجھے مہینے کی چھٹی دے دیں، میرا ڈومسٹک ٹیم میں نام آیا ہے، مگر وہ نہ مانا اس لیے میں نے نوکری چھوڑ دی۔

آصف علی نے کہا کہ اس دوران میں نے ٹیپ بال کرکٹ کھیل کر گزر بسر کیا تاہم مجھے زندگی کا مزہ نہیں آیا۔ اس دوران ٹیپ بال کرکٹ میں مجھے ایک دوست ملا جس نے مجھے ہارڈ بال کرکٹ کا سیزن کھیلنے کا مشورہ دیا۔

انہوں نے بتایا کہ مجھے مصباح الحق نے ٹی ٹوئنی ٹورنامنٹ میں ایک موقع دیا جس کا میں نے خوب فائدہ اٹھایا اور پہلے ہی میچ میں سنچری اسکور کر دی۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے پورے کیریئر کے دوران مصباح الحق نے میرا بہت ساتھ دیا۔


متعلقہ خبریں