سی پیک چین تک محدود نہیں، امریکی قونصلر سے بھی بات ہوئی ہے: خالد منصور

سی پیک چین تک محدود نہیں، امریکی قونصلر سے بھی بات ہوئی ہے: خالد منصور

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) خالد منصور نے منصوبے کو چین تک محدود رکھے جانے کے تاثر کو یکسر رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی کمرشل قونصلر نے مجھ سے بات کی ہے اور ساتھ ہی دیگر سفرا نے بھی اس میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

یقین کریں: پاکستان میں 5 مرلے کا زلزلہ پروف گھر، 40 دن میں تیار

ہم نیوز نے خلیجی ویب سائٹ کو دیے جانے والے انٹرویو میں خالد منصور نے واضح طور پرکہا کہ منصوبہ صرف چین کے لیے نہیں ہے بلکہ اس میں ہر ایک کے لیے سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ منصوبے کے حوالے سے جو مالی مراعات دی جا رہی ہیں وہ بھی سب کے لیے ہیں۔

انہوں نے سی پیک سے پیدا ہونے والے روزگار کی بابت دریافت کیے جانے پر کہا کہ محتاط اندازے کے مطابق تقریباً 75 سے 80 ہزار لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہو چکے ہیں جب کہ فیز ٹو میں مزید روزگار ملے گا۔

سی پیک میں شمولیت چاہتے ہیں، امن کے بعد تجارت اولین ترجیح ہے: ذبیح اللہ مجاہد

خالد منصورنے کہا کہ گوادر میں نوجوان افراد کی تربیت کے لیے بہت بڑا ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ حال میں مکمل ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر پہ وزیراعظم کی خصوصی توجہ ہے اور سی پیک اتھارٹی وہاں کے درپیش مسائل کے حل کے لیے مختلف اداروں سے قریبی رابطے میں ہے اور انہیں حل کرنے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ گوادر دنیا کی بہترین بندرگاہوں میں شامل ہوگی جس کے اندر فری زونز بھی بہت بڑے علاقے میں تیار کر رہے ہیں۔

امن ہو گیا تو سی پیک رابطے افغانستان تک بڑھنے کی امید ہے، مواقع پیدا ہونگے: خالد منصور

اردو نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں وزیراعظم کے معاون خصوصی خالد منصور نے کہا کہ فیز ٹو میں ہمارا مقصد ہے کہ چین کی ایسی صنعتوں کو جو روزگار سے جڑی ہیں، گوادر منتقل کریں اور فری زون کے اندر انہیں لگا کر برآمدات شروع کریں۔


متعلقہ خبریں