افغان عوام کی مدد کیلئے خصوصی فنڈ قائم کر رہے ہیں، فواد چوہدری


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ افغان عوام کی مدد کیلئے خصوصی فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ افغانستان کے ساتھ تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں اور افغانستان میں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) وزرائے خارجہ کا اجلاس اگلے ماہ اسلام آباد میں بلا رہے ہیں۔ افغان عوام کی مدد کے لیے خصوصی فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پاکستان کی عوام بھی افغانستان کےعوام کی مدد کر سکیں گے۔ افغان عوام کے لیے جو کچھ ہو سکا وہ کریں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 2 کروڑ 30 لاکھ افغان غذائی قلت کا شکار ہیں اور مسلم امہ سے اپیل ہے کہ وہ افغان عوام کی مدد کے لیے آگےآئیں۔ افغانستان کی صورتحال المیے سے کم نہیں ہے۔

افغانستان کی صورتحال سے متعلق مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ چاول اور گندم افغانستان بھیجیں گے کیونکہ موجودہ صورتحال سے افغانستان میں بچے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ پاک افغان تجارتی معاہدے میں 6 ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 11 نومبر کو طلب کرنے کا فیصلہ

فواد چوہدری نے کہا کہ اہم قوانین کی منظوری پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس میں کرائی جائے گی۔ گیس پر سبسڈی دی گئی جس کا غلط استعمال کیا گیا۔ کہا گیا کہ چینی 160 روپے سے اوپر چلی گئی ہے لیکن آن لائن ایپ پر آپ 100 روپے کلو منگوا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے حکومت خصوصی اقدامات کر رہی ہے جبکہ اپوزیشن کو ڈیڑھ 2 سال صبر کرنا پڑے گا اور پھر 5 سال مزید صبر کرنا پڑے گا کیونکہ یہ 90 کی دہائی نہیں کہ آپ سازشوں میں لگے رہیں۔

کالعدم تحریک طالبان سے متعلق بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ آئین کے تحت ٹی ٹی پی سے مذاکرات ہو رہے ہیں اور ٹی ٹی پی ایک گروپ نہیں اس میں بھی کئی گروپس ہیں کیونکہ یہ مقامی لوگ ہیں اس لیے ریاست ان کو موقع دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی افغان حکومت بھی پاکستان میں امن چاہتی ہے اور ہم اس پورے خطے میں امن چاہتے ہیں اس لیے ٹی ٹی پی سے مذاکرات میں مقامی لوگوں کو بھی شامل کیا گیا ہے لیکن اس وقت صرف سیز فائر پر بات ہو رہی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور یہ نہیں ہوسکتا کہ ریاست مسلسل حالت جنگ میں رہے۔ بحیثیت مسلمان اور بحیثیت پڑوسی ہمیں افغانستان کی صورتحال پر تشویش ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تحریک لبیک پاکستان سے ہونے والے معاہدے سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔


متعلقہ خبریں