بنگلہ دیش: مالی خردبرد کے جرم میں سابق چیف جسٹس کو سزا


بنگلہ دیش کے سابق چیف جسٹس کو مالی خوردبرد کے جرم میں سزا سنا دی گئی ہے۔

بین الاقوامی خبرایجنسی کے مطابق سابق چیف جسٹس سریندا کمار سنہا کو 11 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ڈھاکہ کی عدالت نے سنہا کو ان کی غیرموجودگی میں سزا سنائی۔

سابق چیف جسٹس اس وقت کینیڈا میں مقیم ہیں۔ ان پرغیرقانونی بینک لین دین کا الزام تھا۔

جسٹس سنہا نے آئین کی 16 ویں ترمیم کو کالعدم قرار دیا تھا۔ اس ترمیم کے ذریعے پارلیمان کو یہ اختیار حاصل تھا کہ وہ مس کنڈکٹ پر اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو فارغ کرسکتی تھی۔

ڈھاکہ ٹربیون کے مطابق جج شیخ نجم العالم نے سابق چیف جسٹس کو منی لانڈرنگ پر سات برس اور اعتماد توڑنے پر چار سال قید کی سزا دی ہے۔ سریندر کمار سنہا کی دونوں سزائیں ساتھ ساتھ چلیں گی۔

عدالت نے قرار دیا ہے کہ سابق چیف جسٹس کو دیا جانے والا قرضہ فارمرز بینک کی شرائط کے برخلاف دیا گیا۔ اس رقم کو قرضے کا لبادہ اڑھا کر جسٹس سنہا کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیا گیا۔

سابق چیف جسٹس سریندا کمار سنہا نے اپنی مدت ختم ہونے سےتین ماہ پہلے اپنے استعفے کا اعلان کیا تھا۔

وہ بنگلہ دیش کی تاریخ کے پہلے چیف جسٹس ہیں جنہوں نے اپنا عہدہ چھوڑا۔ انہیں جنوری 2015 میں تین سال کی مدت کیلئے چیف جسٹس تعینات کیا گیا تھا۔

ان کے استعفیٰ کے بعد سپریم کورٹ آف بنگلہ دیش کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ سابق چیف جسٹس پر کرپشن، منی لانڈرنگ، مالی بے ضابطگیوں کے 11 کیسز چل رہے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں