مشترکہ اجلاس: عمران نیاری کو مستعفی ہونا چاہیے،یوٹرن کی روایت قائم رکھی، اپوزیشن

عمران نیازی کی نا سمجھ گفتگو ریاست پاکستان کیلئے گھبرانے والی بات ہے، شہباز شریف

اسلام آباد: اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی کیے جانے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے حکومتی حکمت عملی کو بزدلی و شکست کے بھی مترادف قرار دیا ہے۔

پارلیمنٹ کا کل ہونے والا مشترکہ اجلاس موخر

ہم نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے حکومتی فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشترکہ اجلاس ملتوی ہونے کا مطلب حکومت کی شکست ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اپنے ارکان اور اتحادیوں کے عدم اعتماد کے بعد عمران نیازی کو مستعفی ہوجانا چاہیے، مشترکہ اجلاس کو ملتوی کرکے عمران صاحب! نے یوٹرن کی روایت قائم رکھی۔

قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا کہ مشترکہ اجلاس جلد بازی میں بلانا اور عجلت میں ملتوی کرنا حکومت کی غیر سنجیدگی کا مظہر ہے، قانون سازی جیسے حساس اور سنجیدہ معاملے کو بچوں کا کھیل بنا دیا گیا ہے۔

ن لیگ کے اراکین پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت

ن لیگ کےمرکزی صدرنے کہا کہ لگتا ہے کہ گزشتہ روز کی شکست نے حکومت کو اجلاس ملتوی کرنے پر مجبور کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میدان میں مقابلہ کرنے کے دعوے کرنے والے میدان سے بھاگ گئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی رہنما شازیہ مری نے حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ اجلاس مؤخر کر کے حکومت نے بزدلی کا مظاہرہ کیا ہے اور راہ فرار اختیار کرلی ہے۔

پی پی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ حکومت کا پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے بھاگنا بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پارلیمان میں اپنی اہمیت کھو چکے ہیں، حکومتی اراکین تک کی مکمل حمایت عمران خان کو دستیاب نہیں ہے بلکہ پی ٹی آئی کے اراکین پارلیمنٹ بھی حکومت سے بیزار ہوچکے ہیں۔

حکومتی شکست اچھا اشارہ، آئندہ بھی شکست دیں گے: بلاول بھٹو

سابق صوبائی وزیر شازیہ مری نے کہا کہ عمران خان نہ عوام کا سامنا کرسکتے ہیں اور نہ پارلیمنٹ میں عوامی نمائندوں کا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اچانک ملتوی ہونے پر فواد چوہدری پر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بھاگ گئے ! فواد چوہدری صاحب! ہمت کرکے سچ بولیں، نمبرز پورے نہیں ہوئے، اتحادی تو کیا اپنے ارکان بھی ووٹ دینے کو تیار نہیں، ڈوبتی کشتی سے چھلانگیں لگانے کا آپ کا وقت ہوا چاہتا ہے۔

سابق وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ اراکین جہاد سمجھ کر ووٹ دیں تو پھر جہاد کیوں ملتوی کرنا پڑا؟

قومی اسمبلی میں حکومت کو اپوزیشن کے ہاتھوں دو مرتبہ شکست

ہم نیوز کے مطابق مریم اورنگزیب نے استفسار کیا کہ اپوزیشن سے بات چیت اور اتفاق رائے کی بات پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کے بعد یاد آئی ہے؟


متعلقہ خبریں