نئی دلی میں فضائی آلودگی،سپریم کورٹ کی لاک ڈاون لگانے کی تجویز


بھارتی دارالحکومت نئی دلی میں فضائی آلودگی اور اسموگ کی صورتحال بے قابو ہونے پرسپریم کورٹ  نے2روز کےلیےلاک ڈاون لگانے کی تجویز دی ہے

بھارتی سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں فضائی آلودگی کوکم کرنے کےلیے 2 روز لاک ڈاؤن لگایا جائے۔ بھارتی حکومت فضائی آلودگی کم کرنے کے لیے فوری اورسنجیدہ اقدامات کرے۔

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ نئی دلی میں فضا کا معیار شدید خطرناک زمرے میں آتا ہےاور آئندہ دو تین دن میں ائیر کوالٹی مزید گر جائے گی۔

سپریم کورٹ نے حکومت کی ہدایت کی ہے کہ حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے وہ فوری طور پر ایمرجنسی اقدامات کرے ۔ لانگ ٹرم اثرات رکھنے والے اقدامات کو بعد میں دیکھا جائے گا۔

چیف جسٹس اینا وی رمنا نے سماعت کے دوران  وفاقی حکومت کی نمائندہ سے کہا ہے کہ حالات بہت خراب ہیں ۔ نئی دلی میں ہم گھروں کے اندر بھی ماسک پہنے ہوئے ہیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ نئی دلی میں فضائی آلودگی کو کیسے کم کیا جائے؟ دودن کا لاک ڈاون یا کچھ اور کیاجائے؟ دلی میں لوگ کیسے رہیں گے؟

وفاقی حکومت کے نمائندے نے بتایا کہ فصلوں کی بقیہ جات کو آگ لگانے سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہوا۔ جسے کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

عدالتی بنچ نے کہا ہے کہ کسانوں کو مورد الزام ٹھہرانے کے بجائے تمام ریاستی حکومتوں اور وفاقی حکومت کوفضائی آلودگی کے مسئلے پر اکٹھے ہو کر حکمت عملی بنانی چاہیے۔

بھارتی چیف جسٹس نے کہا کہ کسانوں کی جانب سے فصلیں جلانا صرف 25 فیصد آلودگی کا ذمہ دار ہے، باقی 75 فیصد آلودگی پٹاخے جلانے، گاڑیوں کی آلودگی اور دھول سے ہوتی ہے۔

سپریم کورٹ نے وفاقی اور دہلی حکومتوں سے کہا کہ وہ اسے پیر کو دارالحکومت میں شدید فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے کے لیے کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کریں۔

 


متعلقہ خبریں