خدشہ ہے طالبان لڑکیوں کی تعلیم پرپابندی برقرار رکھیں گے، ملالہ یوسفزئی

ملالہ یوسف زئی کا یاد داشتوں پر مشتمل کتاب لکھنے کا اعلان

نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ طالبان افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی برقرار رکھیں گے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ملالہ یوسفزئی کا کہنا تھا کہ 1996 میں طالبان کے پہلے دورہ حکومت میں بھی اسی طرح کی پابندی پانچ سال تک جاری رہی۔ اب بھی خدشہ ہے کہ فغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پر طالبان کی پابندی عارضی نہیں ہو گی۔

انہوں نے طالبان حکام سے مطالبہ کیا کہ طالبان فوری طور پر لڑکیوں کو ان کی مکمل تعلیم تک رسائی کی اجازت دیں۔ ملالہ یوسف زئی نے جی 20 ممالک اور دیگر عالمی رہنماوں سے بھی افغانستان میں لڑکیوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کا نکاح ہو گیا

رواں سال اگست میں دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے بعد طالبان نے ستمبر میں سکینڈری سکولوں کی طالبات کو تعلیم حاصل کرنے سے روک دیا تھا جبکہ لڑکوں کو سکولوں میں واپس جانے کا حکم دیا تھا۔

حال ہی میں شادی کے بندھن میں بندھنے والی 24 سالہ ملالہ نے گذشتہ ماہ طالبان کو ایک کھلا خط بھیجا تھا جس میں انہوں نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کو واپس لینے پر زور دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:طالبان لڑکیوں کو اسکول واپس آنے کی اجازت دیں، ملالہ

ملالہ کو 2014 میں 17 سال کی عمر میں امن کا نوبیل انعام دیا گیا تھا۔

انہوں نے گذشتہ سال آکسفورڈ یونیورسٹی سے فلسفہ، سیاست اور معاشیات میں گریجویشن مکمل کی تھی۔

بھیجا تھا جس میں انہوں نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کو واپس لینے پر زور دیا تھا۔

 


متعلقہ خبریں