چین میں گھر سستے ہوگئے


چین کے سرکاری اعدادو شمار کے ملک میں گھروں کی قیمتوں میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے۔

جنوری سے اکتوبر تک ہونے والی نئی تعمیرات میں بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں 7.7 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

چین میں رئیل اسٹیٹ کی بڑی کمپنی ایورگرینڈ اپنے بھاری قرضوں پر سود کی ادائیگی جاری رکھنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ جس کے سبب حالیہ مہینوں میں پراپرٹی مارکیٹ پر کافی اثر پڑا ہے۔

اکتوبر میں نئے گھروں کی قیمتوں میں 0.2 فیصد کمی ہوئی جوکہ فروری 2015 کے بعد چین میں آنے والی سب سے بڑی کمی تھی۔

چین کی پراپرٹی مارکیٹ ملک کی اقتصادی سرگرمیوں کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ سے ہے اس وقت بڑے پراپرٹی ڈویلپرز بھاری قرضوں کی ادائیگیوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

چین میں رئیل اسٹیٹ کی سب سے بڑی کمپنی ایورگرینڈ پر تقریباً300 بلین ڈالر کا قرض ہے۔ یہ کمپنی حال ہی میں ڈیفالٹ ہونے سے بچی ہے اور اس نے میڈیا فرم ہینگ ٹین نیٹ ورکس میں اپنے5.7 فیصد حصص145 ملین ڈالر میں فروخت کرکے قرض پر سود کی ادائیگی کی ہے۔

اس کمپنی نے گزشتہ ہفتے برطانیہ میں اپنا کار سازی کا کاروبار فروخت کیا تھا تاہم اس کی رقم معلوم نہیں ہوسکی۔

چین میں ریئل اسٹیٹ کی دوسری کمپنیاں بھی قرض کی ادائیگی کے لیے کوشش کر رہی ہیں۔ ڈویلپر فینٹاسیا نے اکتوبر میں 205.7 ملین ڈالر کی ادائیگی کرنی ہے اور اس کمپنی کے حصص کی قیمت بھی گزشتہ ہفتے50 فیصد گر گئی تھی۔

 


متعلقہ خبریں