آخر! یہ سب کچھ 19 نومبر سے قبل کیوں کرنا چاہتے ہیں؟ فضل الرحمان

عمران خان اس ملک کی بڑی برائی ہے جس کو جڑ سے نکالنا چاہیے، فضل الرحمان

کوئٹہ: اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے استفسار کیا ہے کہ آخر یہ سب کچھ 19 نومبر سے قبل کیوں کرنا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ یہ بات تمام چیزوں کو مشکوک بناتی ہے۔

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: ن لیگ اور پی پی نے سر جوڑ لیے

ہم نیوز کے مطابق امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ملک کو جبر سے چلایا جا رہا ہے، حکومت کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل نہیں ہے جب کہ چھوٹی پارٹیوں پر مشترکہ اجلاس میں جانے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اداروں کو غیر متنازع رہنا چاہیے، ہم اداروں کو غیر جانب دار دیکھنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ملک میں امن وامان ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کل کوئٹہ میں مہنگائی کے خلاف عوامی مظاہرہ ہوگا، پی ڈی ایم عام آدمی کی آواز ہے اور عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم اور ملک کی آزادی کے لیے جنگ لڑنا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔

پی ڈی ایم: متنازع قوانین سپریم کورٹ میں چیلنج کرنیکا فیصلہ

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 20 نومبر کو پشاور میں بڑا عوامی مظاہرہ ہوگا۔ انہوں ںے کہا کہ آج لوگ مہنگائی کی وجہ سے اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نا اہل حکمرانوں کے خلاف جہاد جاری رہے گا۔

ہم نیوز کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے الزام عائد کیا کہ آئندہ الیکشن میں دھاندلی کی کوشش کی جارہی ہے، پی ٹی آئی چھوٹی اتحادی جماعتوں پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں ناجائز مداخلت ہو تو پھر ہمارا شکایت کرنا جائز ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو پارلیمنٹ میں قانون سازی پرشکست ہوئی ہے، عدالت سے رجوع کرنے کے لیے قوانین کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے حقوق کے تحفظ سے امن و امان ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیان حلفی کی عدالت میں تحقیقات ہونی چاہئیں۔

عدالتوں سے محاذ آرائی نہیں چاہتے، اپنے ادارے کا دفاع چاہتے ہیں، خواجہ آصف

امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ  ملک آنے کا فیصلہ خود نواز شریف نے کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی مرضی ہے کہ جب وہ چاہیں گے آجائیں گے۔


متعلقہ خبریں