پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کامیابی کے بعد حکومت نے انتخابی اصلاحات پر اپوزیشن کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش کر دی ہے۔
وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا اپوزیشن کو پھر کہتا ہوں عدالت کی بجائے اسپیکر آفس آئیں، تجاویز کا خیر مقدم کریں گے،اپوزیشن اراکین کے ای وی ایم کے نظام پر تمام خدشات دور کریں گے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق پر پیچھے نہیں ہٹ سکتے یہ ہمارا انتخابی وعدہ تھا۔ اگلے دو سال پاکستان کی تاریخ کے اگلے دو عشروں کی سیاست طے کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور آصف زرداری کی فیملی سیاست قصہ پارینہ ہے۔ اب اپوزیشن میں بھی نئے کھلاڑیوں کی باری ہے۔ اگلے دو سال پاکستان کی تاریخ کے اگلے دو عشروں کی سیاست طے کریں گے۔ 1990کی ہائی کی سیاست کا مکمل اختتام اگلے دو سال کےلیے طے ہے۔
شریف زرداری فیملی سیاست قصہ پارینہ ہے، اب اپوزیشن میں بھی نئے کھلاڑیوں کی باری ہے، اگلے دو سال پاکستان کی تاریخ کے اگلے دو عشروں کی سیاست طے کریں گے، 1990 کی دھائ کی سیاست کا مکمل اختتام اگلے دو سالوں میں طے ہے۔
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 18, 2021
خیال رہے کہ اپوزیشن نے انتخابی اصلاحات بل کی منظوری کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔ شہباز شریف نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو شیطانی مشین قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت عوام کے پاس ووٹ کیلئے نہیں جا سکتی۔
بلاول بھٹو کا آئندہ انتخابات کے نتائج نہ ماننے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپیکر اور حکومت آئندہ انتخابات متنازعہ بنا رہے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کسی صورت نہیں مانیں گے۔