امریکہ: 28 ہزار افغان باشندوں کی درخواستوں میں سے 100 کی منظوری

امریکہ: 28 ہزار افغان باشندوں کی درخواستوں میں سے 100 کی منظوری

واشنگٹن: امریکی اور اتحادی افواج کے انخلا کے بعد 28 ہزار افغان شہریوں نے امریکہ میں عبوری داخلے کی درخواستیں دیں جن میں سے صرف 100 منظور کی گئیں۔ افغان باشندوں کی جانب سے درخواستیں انسانی بنیادوں پر دی گئی تھیں۔

افغان فوج کا سابق سربراہ امریکی فٹ پاتھ پر

ہم نیوز نے یہ بات عالمی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتائی ہے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی سٹیزن شپ اور امیگریشن سروسز کے حکام درخواستوں کو نمٹانے میں نہایت مشکلات کا شکار ہیں۔ اس کی ایک بنیادی وجہ اسٹاف کی کمی بھی ہے۔

امریکہ میں مقیم وہ افغان خاندان جو اپنے پیاروں کو اپنے پاس بلانے کے متمنی ہیں، اس سلسلے میں سخت غم و غصے میں دکھائی دیتے ہیں کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ ان کے عزیزوں کی زندگیاں شدید خطرات سے دوچار ہیں۔

یہ امر بھی حیران کن ہی قرار دیا جائے گا کہ امریکی پے رول پروگرام کے تحت ہر درخواست کے ساتھ 575 ڈالرز جمع کرانے لازمی ہیں۔ اعداد و شمار کو اگر دیکھا جائے تو امریکہ نے گزشتہ چند ماہ میں صرف افغان باشندوں سے ہی ساڑھے گیارہ ملین ڈالرز کی خطیر رقم وصول کی ہے۔

امریکہ میں 5سے11سال کے بچوں کو کورونا ویکسین لگانے کا آغاز

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایمیگریشن درخواستوں کو پراسیس کرنے والی امریکی ایجنسی کی ترجمان وکٹوریہ پالمر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مزید 44 اہلکاروں کو تربیت دی گئی ہے جس سے قوی امید ہے کہ کارکردگی بہتر ہو جائے گی۔

وکٹوریہ پالمر کا کہنا ہے کہ جن افراد کی درخواستیں منظور کی گئی ہیں ان میں سے کئی تاحال افغانستان میں ہیں جب کہ کچھ دوسرے ممالک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

امریکہ: ایران کے خلاف قومی ایمرجنسی میں مزید توسیع

خبر رساں ایجنسی کے مطابق عام طور پر سالانہ دو ہزار سے کم درخواستیں موصول ہوتی ہیں جن میں سے تقریباً 500 منظور کی جاتی ہیں۔


متعلقہ خبریں