ایپل نے چینی کمپنی شیاومی کو پیچھے چھوڑ دیا


امریکی کمپنی ایپل 3 ماہ بعد ہی شیاومی سے دنیا کی دوسری بڑی کمپنی کا خطاب چیننے میں کامیاب ہو گئی ہے۔

شیاومی کو عالی سطح پر چیپس کی قلت کا سامنا اور دوسری کمپنیوں سے سخت مقابلے سے اس کی رینکنگ پر اثر پڑا۔ چینی کمپنی نے اپریل سے جون کے دوران ہی امریکی کمپنی کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کی کمپنی ہونے کا تاج چھینا تھا۔

کاؤنٹر پوائنٹ ریسرچ اور کینالیز کے مطابق اسمارٹ فون بزنس کو سپلائی چین کے ساتھ سیمی کنڈکٹرز کی قلت کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ جو اگلی آدھی شماہی تک بھی جاری رہ سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 2018: دنیا بھر میں لوگوں نے سب سے زیادہ کونساموبائل خریدا؟

چینی کمپنی شیاومی نے 2021 کی تیسری سہ ماہی میں 4 کروڑ 39 لاکھ اسمارٹ فونز دنیا بھر میں فروخت کیے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 6 فیصد کم ہیں۔

یاد رہے شیاومی 2024 میں الیکٹرک گاڑیوں کی پروڈکشن بھی شروع کرنے والی ہے۔

دوسری طرف ایپل کو اپنے مخصوص ماڈلز کی وجہ سے زیادہ مسئلے کا سامنا نہیں ہوا اور وہ تیسری سہ ماہی میں دوبارہ دوسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

تاہم شیاومی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ان مسائل کے حل کے بعد وہ دوبارہ ایپل کو پیچھے چھوڑ کر اپنی پوزیشن واپس لے گا۔ جبکہ ان کا مقصد اور حدف سام سنگ کو پیچھے چھوڑنا ہے، جس کے بعد وہ دنیا کی پہلی اسمارٹ فون کمپنی بن جائے گی۔

 

 

 

 

 


متعلقہ خبریں