چین کے بعد جاپان نے امریکہ کے خلاف تجارتی جنگ کا آغاز کردیا

چین کے بعد امریکہ اور جاپان میں بھی تجارتی جنگ کا آغاز | urduhumnews.wpengine.com

ٹوکیو: چین کے بعد جاپان نے بھی امریکہ کے خلاف تجارتی جنگ کا آغاز کردیا۔

امریکہ اور جاپان کے مابین سالانہ دو کھرب ڈالر کی تجارت ہوتی ہے۔ جاپان کو امریکہ سے تجارت کرکے 70 ارب کا منافع ہوتا ہے تاہم جاپانی وزیراعظم شینزو آبے یہ خطرہ مول لینے کو تیار ہیں۔

اطلاعات کے مطابق جاپان نے امریکی اشیاء درآمد کرنے پر 40 کروڑ 90 لاکھ روپے کا ٹیرف لگانے پر غور کرنا شروع کردیا ہے۔ حکومت کی جانب سے جلد ہی عالمی تجارتی ادارے کو فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا۔ جاپان کے اس اقدام کا مقصد جاپانی اشیا پر ٹیرف ہٹانے کےلیے زور دینا ہے۔

امریکہ سے سب سے زیادہ  تجارت کرنے والے ممالک میں جاپان کا چوتھا نمبر ہے۔ تجارت کے علاوہ امریکہ کا ایشیا میں سب سے بڑا عسکری اتحادی بھی جاپان ہے۔ تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جاپانی ٹیرف کو ’ٹیکس کی خطرناک شکل اور غیر منصفانہ بھی قرار دے چکے ہیں۔

امریکہ کے کل تجارتی حجم میں جاپان کی خرید کے مقابلے میں فروخت ذیادہ ہے۔ چین کی طرح جاپان کو بھی امریکہ سے تجارت کرکے اربوں روپے کا منافع ہوتا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ امریکی صدر دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو نئی بنیادوں پر استوار کرنا چاہتے ہیں۔

گزشتہ ماہ جاپان اور چین کے مابین آٹھ سال بعد اعلیٰ سطحی مذاکرات کا آغاز ہوا تھا۔ مذاکرات میں دونوں ممالک نے امریکی تجارتی پالیسی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر کی جانب سے نئے ٹیرف متعارف کرانے کے فیصلے سے تجارتی جنگ چھڑ سکتی ہے۔


معاونت
متعلقہ خبریں