کراچی: سفاری پارک کا سونو ہاتھی، ہتھنی نکلی

کراچی: سفاری پارک کا سونو ہاتھی، ہتھنی نکلی

کراچی: شہر قائد کے سفاری پارک میں جس ہاتھی کو گیارہ سال تک سونو کے نام سے پکارا جاتا رہا وہ دراصل ’سونیا‘ ہتھنی تھی۔

مرغزار چڑیا گھر سے منتقلی کے دوران متعدد جانوروں اور پرندوں کی ہلاکت کا انکشاف

ہم نیوز کے مطابق اس بات کا انکشاف آج اس وقت ہوا جب جانوروں کی عالمی تنظیم کے ماہرین نے کراچی کے چڑیا گھر اور سفاری پارک میں ہاتھیوں کا معائنہ کیا اور اس دوران ان کا الٹرا ساؤنڈ ہوا۔

کراچی کے چڑیا گھر اور سفاری پارک میں موجود چار ہاتھی تقریباً گیارہ سال قبل تنزانیہ سے لائے گئے تھے۔ اس وقت ان ہاتھیوں کی عمریں 12 سے 14 سال کے درمیان ہیں۔

اس سلسلے میں ذرائع نے بتایا ہے کہ جانوروں کی عالمی تنظیم فور پاز کو کراچی کے چڑیا گھر اور سفاری پارک میں موجود ہاتھیوں کی مناسب دیکھ بھال نہ کیے جنے کی شکایات ملی تھیں جس پر ان کا ایک اعلیٰ سطحی وفد حقائق جاننے کے لیے کراچی پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل قبل اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں بھی 2012 سے تنہا رہنے والے کاون ہاتھی کو عالمی سطح پر چلنے والی آن لائن مہم کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر کمبوڈیا منتقل کیا گیا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق عالمی تنظیم کے وفد نے پہلے کراچی کے چڑیا گھر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ہاتھیوں کی رہائش اور کھانے پینے کا معائنہ کیا جس کے بعد وہ سفاری پارک گئے جہاں انہوں نے سونو اور ملکہ کا چیک اپ بھی کیا۔

عالمی ماہرین کے وفد نے ہاتھیوں کو فراہم کردہ ماحول بدترین قرار دیا البتہ سونو اور ملکہ کی صحت کو بہتر بتایا۔

کاون ہاتھی کی چڑیا گھر سے منتقلی پر امریکی گلوکارہ حکومت پاکستان کی شکرگزار

ماہرین نے جب ہاتھیوں کا طبی معائنے کے دوران ایکسرے اور الٹرا ساؤنڈ کرایا تو معلوم ہوا کہ جسے گزشتہ گیارہ سال سے سونو ہاتھی سمجھا جا رہا تھا وہ دراصل سونیا ہتھنی ہے۔

عالمی ماہرین نے اپنی رپورٹ میں تجویز پیش کی کہ کراچی چڑیا گھر کی ہتھنی مدھوبالا کی ڈائیٹ میں اضافہ کیا جائے، نور جہاں اور مدھو بالا کو شور سے بچانے کے لیے قدرتی ماحول کی فراہمی یقینی بنائی جائے، ہتھنیوں کے لیے سوئمنگ پول لازمی فراہم کیا جائے اور ان کے اسٹاف کی بھی مناسب تربیت کرائی جائے۔

ہم نیوز کے مطابق ماہرین نے یہ تجویز بھی دی کہ سفاری پارک کے ہاتھیوں کا شیلٹر اور سوئمنگ پول وسیع کیا جائے۔

بہاولپور چڑیا گھر: 7 ہرنوں کی ہلاکت کی ممکنہ وجہ سامنے آگئی

اسی ضمن میں عالمی ماہرین نے بتایا کہ کراچی کی چڑیا گھر کی ہتھنی نور جہاں کے علاج پر تقریباً ایک لاکھ یوروز کے اخراجات آئیں گے کیونکہ علاج میں استعمال ہونے والا سامان درآمد کرنا پڑے گا۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ نورجہاں تکلیف میں ہے۔


متعلقہ خبریں