امریکی تاریخ کا سب سے مہنگا گھر آدھی قیمت کا ہو گیا


امریکی تاریخ کا سب سے مہنگا گھر اپنی آدھی قیمیت میں نیلامی کے لیے تیار، ایک لاکھ پانچ ہزار اسکوائر رقبے پر پھیلے مینشن کو جنوری میں نیلامی کے لیے پیش کیا جائے گا.

دی ون نامی محل کو نائل نیامی نامی بلڈر کے بنک رپٹ ہونے کے بعد اصل قیمت یعنی 87 ارب سے آدھے یعنی 43 ارب فروخت کیا جا رہا ہے۔

ایک لاکھ پانچ ہزار اسکوائر فٹ پر پھیلے مینشن کو بنانے میں نو سال کا عرصہ لگا۔ لاس اینجلس میں بنائے گئے محل کی تعمیر میں 600 مزدوروں نے حصہ لیا۔ پہاڑوں میں گھیرا محل دور سے دیکھنے پر تیرتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔

دی ون نامی مینشن میں پانچ سوئمنگ پولز، 30 گیراج، چار باولنگ ایریا، 30 سیٹوں پر مشتمل مووی تھیٹر کے ساتھ ساتھ فلاحی کاموں کے لیے بھی جگہ مختص کی گئی ہے۔

پہاڑوں میں گھیرا محل دور سے دیکھنے پر تیرتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ اس سے قبل دو ہزار چودہ میں نیویارک میں گھر بائیس ارب سے زائد میں فروخت کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں