سری لنکن شہری کا قتل، مرکزی ملزم سمیت 100 سے زائد افراد گرفتار

سوشل میڈیا ملزم گرفتار

رات گئے بڑی گرفتاری


سیالکوٹ میں سری لنکن  شہری کے قتل کے مرکزی ملزم سمیت 100 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پولیس نے مرکزی ملزم کوگرفتار کر لیا ہے، 100 سے زائد دیگر افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جبکہ باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

ادھر وزیر قانون پنجاب  راجہ بشارت کی زیر صدارت سول سیکریٹریٹ میں سیالکوٹ واقعہ سے متعلق اجلاس ہوا جس میں چیف سیکریٹری پنجاب، آئی جی پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ،ایڈیشنل آئی جیز سی ٹی ڈی اوراسپیشل برانچ و متعلقہ افسران کی شرکت کی۔

ڈپٹی کمشنر و ڈی پی او سیالکوٹ نے  واقعہ پر ویڈیو لنک کے ذریعے بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ اب تک 110 سے زائد ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

اس سے پہلے پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور  نے کہا کہ سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کا قتل بہت افسوسناک ہے،وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے،اس واقعے کی مکمل تحقیقات کے بعد انصاف ہوگا۔

واقعے میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، پولیس کی پہلی پارٹی فیکٹری کے اندر 11بج کر 26منٹ پر پہنچ گئی تھی، اگر پولیس کی کوتاہی پائی گئی تو ان کیخلاف بھی کارروائی ہوگی، پولیس کی ابتدائی رپورٹ موجود ہے۔

حسان خاور نے کہا کہ سی سی ٹی وی کے ذریعے لوگوں کی شناخت کی جارہی ہے۔

پاکستان علما کونسل کے سربراہ اور وزیراعظم  کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ وہ افسوسناک واقعے کی مذمت کرتے ہیں،اسلام امن  اور سلامتی کا دین ہے،ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

طاہر اشرفی نے کہا کہ جن عناصر نے یہ کام کیا ہے، انہوں نے توہین مذہب کے حوالے سے قوانین کو نقصان پہنچایا، ہم نے بہت مشکل سے پاکستان میں امن کی فضا کو قائم کیا ہے۔

طاہر اشرفی نے کہا کہ سری لنکن شہری کا قتل بربریت ہے اور وہ  واقعے پر شرمندہ ہیں  اور ان کے پاس کہنے کو الفاظ نہیں ہیں،اس واقعے سے دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے۔


متعلقہ خبریں